اطلاع کے مطابق کمشنری دفتر میں منعقد ورکشاپ میں کہا گیا کہ مگدھ کے تمام اضلاع میں جون سے ستمبر تک کم بارش ہوئی، جس سے دھان کی فصل میں کمی ہونے کی وجہ سے رائی، سرسوں، مکا، ارہر اور ارد بیجوں کو کسان کے درمیان مفت تقسیم کیا گیا۔ اس سے ایک لاکھ چوبیس ہزار تین سو گیارہ کسانوں کو براہ راست فائدہ ہوا ہے۔
ڈویزن کے 29 بلاکوں کے 286 پنچایت قحط سالی کے شکار ہیں جن میں اب تک امداد کے شکل میں 6830 کسانوں کے کھاتے میں 41 لاکھ 28 ہزار 352 روپئے بھیج دیے گئے ہیں۔
دھان اور مکا کی فصلوں کو بچانے کے لیے ڈیزل پر گرانٹ کی منظوری دے دی گئی ہے ڈیزل سبسڈی 50 روپئے فی لیٹر سے اضافہ کر 60 روپئے فی لیٹر کردی گئی ہے۔
ستمبر کے آخری ہفتے میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس بارش سے ڈویژن کے 61 میں سے 36 بلاک میں 71113،82 ہیکٹر رقبے میں لگی فصل کو نقصان پہنچا ہے جس میں 9 کروڈ 71 لاکھ 99 ہزار 390 روپئے کی فصل برباد ہوئی ہے ۔
اس ورکشاپ میں ڈیویزن کے جوائنٹ ڈائریکٹرابھانشو جی جین ، نائب ڈائریکٹر وشودت کمار ، مٹی جانچ افسر جیوکانت جھا، راکیش کمار ، پرکاش مشرا کے علاوہ گیا ، جہان آباد ، اورنگ آباد ، نوادہ اور ارول ضلع کے افسران موجود تھے۔