بارہمولہ (جموں و کشمیر): شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں خاتون کی عصمت دری کرنے کے الزام میں جموں و کشمیر پولیس نے ایک سرپنچ کو گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق بارہمولہ ضلع کے رفیع آباد علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک سرپنچ کے خلاف ایک مقامی خاتون کی جانب سے عصمت دری کا الزام عائد کرنے کے بعد پولیس نے سرپنچ کو حراست میں لے لیا۔
خاتون کی جانب سے سرپنچ کے خلاف شکایت درج کرنے کے بعد پولیس نے فور طور پر سرپنچ کو گرفتار کر لیا۔ شکایت کنندہ نے سرپنچ پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔ بارہمولہ پولیس نے مدعا علیہ - گرفتار کیے گئے سرپنچ - کی شناخت علی محمد ڈار ولد عبد الاحد ڈار ساکن راوچہ، رفیع آباد، بارہمولہ کے طور پر کی ہے۔ اس ضمن میں جموں کشمیر پولیس نے ایف آئی آر نمبر 26/2023 زیر دفعات 376، 506، 109 آئی پی سی، متعلقہ پولیس اسٹیشن میں درج کرکے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوارن وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں جرائم خاص طور پر خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کے پیش نظر عوام میں تشویش کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ چند ہفتہ قبل شمالی کشمیر میں ہی ایک والد کے ہاتھوں اپنی کمسن دختر جبکہ ایک نوجوان کے ہاتھوں معمر والدہ کے قتل کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ جب کہ اس سے قبل گذشتہ ماہ وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں ایک 30 سالہ خاتون کا قتل کے بعد اس کے جسم کے اعضاء کو کاٹنے کا معاملہ بھی پیش آیا ہے۔ معاشرے میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کو روکنے کے لیے سبھی شعبہ ہائے فکر سے وابستہ افراد کو اپنی استطاعت کے مطابق کام کرنے کی ضرورت ہے۔