جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے بونيار کے سرحدی گاؤں دارا کوجن میں ابھی بھی لوگ سوچھ بھارت ابھیان سکیم سے محروم ہیں۔ گاؤں کے لوگ آج بھی بیت الخلاء نہ ہونے کی وجہ سے کھلے میں جاتے ہیں۔ People are still deprived of SBM
مرکزی حکومت کا سوچھ بھارت پورے ملک کے ساتھ ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے لیے بھی ایک خوشخبری تھی۔ تاہم ملک کی طرح یوٹی کے کئی علاقوں میں اب بھی کھلے میں رفع حاجت کیا جاتا ہے۔ People are still deprived of SBM
مقامی لوگوں کا نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارا گاؤں اس سکیم سے محروم ہیں چند ہی لوگوں کو بیت الخلاء بنائے گئے۔
علاقے کے لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کئی بار محکمہ کے افسران سے گزارش کی ہے تاہم ان کی فہرست میں ان کا نام ہی نہیں ہے۔ اور ان کا یہ بھی الزام ہے کہ بیت الخلاء کے لیے وہ ہم سے ''رشوت'' مانگ رہے ہیں۔ People are still deprived of the Swachh Bharat Mission
مقامی شخص غلام حسن نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا 'ہمارے گاؤں میں کچھ افراد کو ایس بی ایم کے تحت بیت الخلاء بنائے گئے اس کے لیے بھی ہم سے دو دو ہزار روپے لیے گئے، ہمارے گاؤں میں ابھی تک ایس بی ایم سکیم کی سہولیات نہیں دی گئی۔
گاؤں کے سرپنچ محمد اسماعیل سود نے کہا 'ہمارے گاؤں میں چند افراد کو سنہ 2018 سے پہلے ایس بی ایم کہ بیت الخلاء ، کئی بار محکمے کو بھی بتایا گیا لیکن دفتروں میں ابھی لسٹ ایسے ہی پڑی ہے۔
- یہ بھی پڑھیں : گیا: عوامی مقامات پر 125 بیت الخلا کی تعمیر ہوگی
اس سلسلے میں جب نمائندے نے بی زیڈ یو سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا ابھی کچھ ٹائم پہلے ہی میری تبدیلی یہاں ہوئی ہے میں اس مسئلہ کی تفتیش کروں گا۔ انہوں نے کہا ابھی حکومت کی طرف سے فنڈ بھی نہیں آئے ہیں۔