شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے تحصیل ہیڈ کوارٹر سوپور میں قائم اشیاء کی دوسری فروٹ منڈی کے نام سے مشہور بھی ہے اور اس حوالے سے فروٹ کے ساتھ وابستہ فروٹ گروورز نے کافی ناراضگی کا اظہار کیا اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے ایران سے آئے ہوئے سیب پر پوری طرح سے پابندی عائد کی جائے تاکہ کشمیر کے ساتھ وابستہ لوگ اس مصیبت سے بچ سکیں گے۔ اگرچہ اس حوالے سے ہم نے سرکار سے اپیل بھی کی تھی لیکن ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں آیا ہے۔ Iranian apple a concern for fruit growers
اس موقع پر میڈیا سے کرتے ہوئے فروٹ منڈی کے صدر فیاض احمد نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں سے فروٹ منڈی سوپور کافی مشکلات سے گزر رہی ہے کیونکہ ہم اس وقت امید کر رہے تھے کہ اس سال ہمارا نقصان نہیں ہوگا تو سرکار نے ایران سے آئے ہوئے سیب کو بھارت میں tax کے بغیر آنے دیا اور اس کی وجہ سے جو سیب کی پٹی 1500 میں بکتی تھی وہ اب 600 میں بکتی ہے۔ranian apple in indian market
- یہ بھی پڑھیں : Fruit Industry Of Kashmir In loss: سیبوں کی مانگ اور قیمتوں میں کمی سے تاجر و کاشتکاروں میں تشویش کی لہر
اس دوران آم آدمی پارٹی کے نارتھ صدر رقیب الرشید، نے بتایا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ ایران سے آئے ہوئے سیب پر MSP لگائے اور کوشش کریں کہ کشمیر کے سیب کو نقصان ہونے سے بچایا جائے کیونکہ کشمیر کی 70% معشیت سیب پر دارومدار ہے۔