گلمرگ (جموں و کشمیر): شمالی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام گلمرگ میں ’’کھیلو انڈیا‘‘ ونٹر گیمز کے تحت مختلف کھیل مقابلے جاری ہیں۔ ملک بھر سے 1500 سے زائد کھلاڑی گیارہ مختلف کھیل مقابلوں میں طبع آزمائی کر رہے ہیں جن میں اسکینگ اور سنو بورڈنگ مقابلے قابل ذکر ہیں۔ گذشتہ روز موسمی تبدیلی کے باعث اسکینگ اور سنو بورڈ مقابلے منعقد نہیں ہوئے جس سے کھلاڑی مایوس نظر آئے تاہم آج موسم میں بہتر کے بعد کھلاڑیوں نے کھیل مقابلوں میں جوش و جذبہ کے ساتھ اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
گلمرگ کی معروف کونگڈوری ڈھلان پر جوائنٹ سولولم اسکینگ میں مینز سینئر و جونیئر اور ویمنز سینئر ؤ جونیئر سنو سکینگ کے علاوہ سنو بورڈ میں مینز سینئر و جونیئر مقابلے منعقد ہوئے۔ ان مقابلوں میں حصہ لینے والے غیر مقامی کھیلاڑیوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کھیلو انڈیا گیمز، گلمرگ، وادی کشمیر اسنو اسکینگ سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
ریاست اترا کھنڈ سے سینئر ویمنز اسنو اسکینگ مقابلے میں شریک ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی اتھلیٹ امیشہ چوہان نے کہا کہ وہ محض تمغے حاصل کرنے یا شہرت کی غرض سے ان مقابلوں میں شریک نہیں ہوتیں۔ چوہان کا ماننا ہے کہ اس طرح کے کھیل مقابلوں سے کھلاڑیوں کی تکنیک میں نکھار آتا ہے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: Gulmarg Khelo India Winter Games: اسکینگ اور سنو بورڈنگ میں سبھی نگاہیں جے کے اور ہماچل ٹیمز پر مرکوز
ایک اور اسکینگ کھلاڑی، روشیل، جو ہماچل پردیش سے کھیلو انڈیا مقابلوں میں شرکت کر رہی ہیں، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’میں یہاں دس سال بعد آئی ہوں اور مقابلے میں شرکت کر رہی ہوں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور وہ ان مقابلوں سے کافی پُر امید بھی ہیں۔ کھیلو انڈیا کے دوران گلمرگ میں انتظامات کے حوالہ سے انہوں اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’کھلاڑیوں کے لئے کھیلو انڈیا کے دوران بہتر انتظامات کے ساتھ ساتھ نئے کھیل مقابلوں کا بھی انعقاد کیا گیا ہے جن کے بارے میں بہت کم لوگوں کو واقفیت ہے۔‘‘