بارہمولہ: شمالی کشمیر کے معروف دینی ادارہ دارالعلوم مہراج پورہ، سوپور میں دو سو کے قریب حفاظ کرام اور فضلاء کے اعزاز میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ Darul Uloom Sopore Dastarbandi تین سال کے وقفہ کے بعد ادارہ کی جانب سے جلسہ دستار بندی کا اہتمام عمل میں لایا گیا جس میں حالیہ برسوں کے دوران مدرسہ سے فارغ ہونے والے 198 حفاظ کرام و فضلاء کرام کی دستار بندی عمل میں لائی گئی۔ حفاظ و فضلاء کو انعامات و اسانید سے بھی نوازا گیا۔
جلسہ دستار بندی میں سوپور سمیت دیگر کئی علاقوں سے آئے سینکڑوں افراد نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر مدرسہ کی جانب سے وادی کشمیر سمیت بیرون ریاست سے علماء کرام کو مدعو کیا گیا تھا۔ Dastarbandi at Sopore Religious Seminaryعظیم الشان جلسہ دستار بندی میں علماء کرام نے دینی تعلیم کے حصول خصوصاً علوم قرآن اور علوم حدیث کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی۔ علماء نے مدارس کی اہمیت کے حوالے سے کہا کہ مدارس میں حفاظ و علماء تیار کیے جاتے ہیں جو دین اسلام کی ترویج و اشاعت کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔
علماء کرام نے قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کرنے خصوصاً اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آشنا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’قرآن ایک ایسا نسخہ کیمیا ہے جو پوری انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے۔ والدین کو چاہیے کہ قرآن کریم کی طرف اپنے بچوں اور خواتین کو راغب کرکے دنیا میں بھی سرخرو ہوکر آخرت میں بھی کامیابی سے ہمکنار ہو جائیں۔‘‘
یاد رہے یہ دارالعلوم سوپور پانچ دہائیاں قبل سوپور کے مہراج پورہ علاقے میں قائم کیا گیا تھا جہاں ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں نے قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کی۔ وہیں اب تک ہزاروں کی تعداد میں حفاظ قرآن، علماء و فضلاء تیار ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: دار العلوم سعیدیہ میں جلسہ دستار بندی