تفصیلات کے مطابق بارہمولہ، کپوارہ، بانڈی پورہ اور پونچھ میں بھارت اور پاکستان کی فوج کے مابین گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 4 فوجی جوان، ایک بی ایس ایف اہلکاراور ایک خاتون سمیت 4 عام شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شدید گولہ باری کی وجہ سے کئی رہائشی ڈھانچوں کو کلی یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ وہیں کئی علاقوں میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے مارٹر گولے داغے گئے جن کی زد میں آبادی والے علاقے بھی آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع بارہمولہ میں ایل او سی کے اوڑی سیکٹر پر طرفین کے درمیان گولہ باری کے شدید تبادلے کے نتیجے میں تین فوجی اور تین عام شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ گولہ باری کے تبادلے میں تین فوجیوں اور ایک عام شہری کے شدید طور پر زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک شدہ فوجیوں کا تعلق 59 ایم آر سے ہے جبکہ شہریوں کی شناخت طیب احمد میر ساکنہ سلطان ڈکی، ارشاد احمد ساکنہ سرائے بنڈی کملاکوٹ اور فاروق بیگم ساکنہ بالکوٹ کے طور پر ہوئی ہے۔
زخمی شہری، جس کی شناخت ناصر حسین ساکنہ کمال کوٹ کے طور پر ہوئی ہے، کو علاج کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہمولہ منتقل کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حاجی پیر سیکٹر میں بھی ایل او سی پر پاکستانی فائرنگ سے بارڈر سیکیورٹی فورس کا ایک سب انسپکٹر ہلاک ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایل او سی پر تعینات فوجی اہلکار پاکستانی فائرنگ کا موثر اور منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔
ادھر گریز کے بگتور اور اِزمرگ علاقے میں بھی پاکستانی فوج کی جانب سے شدید گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں 2 فوجی اہلکار ہلاک اور 5 عام شہری زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کی شناخت ریحانہ خورشید (14)، منزہ جمشید(14)، جبار احمد گنائی(72)، سعیدہ بیگم (62) اور عبدالعزیز کے بطور ہوئی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر بگتور کے ہلیتھ سینٹرل منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شدید گولہ باری کی وجہ سے اِزمرگ اور بگتور علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ انہوں نے کہا کہ گولہ باری کے پیش نظر لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا ہے۔
دریں اثنا ضلع پونچھ میں ایل او سی پر پاکستانی فائرنگ سے تین فوجی پورٹر سمیت سات افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
'اویسی مسلمانوں کو موت کے منھ میں جھونکنے پرآمادہ '
دریں اثنا فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی کشمیر کے کپوارہ کے کیرن سیکٹر میں ایل او سی پر اگلی چوکیوں میں تعینات فوجی جوانوں نے مشتبہ حرکات کو دیکھ کر عسکریت پسندوں کی ایک مشتبہ دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دوران پاکستانی فوج نے شدید گولہ باری کی جو بعد میں کیرن سے اوڑی تک پھیل گئی۔ فوجی بیان میں کہا گیا کہ یہ ایک ہی ہفتے کے اندر عسکریت پسندوں کی طرف سے دراندازی کرنے کی دوسری کوشش تھی۔
واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے۔
جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گذشتہ تین برسوں کے دوران زائد از ساڑھے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
وزارت امور داخلہ نے جموں کے ایک کارکن کی طرف سے دائر ایک آر ٹی آئی کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ یکم جنوری 2018 سے سال رواں کے ماہ جولائی تک جموں و کشمیر میں سرحدوں پر پاکستان نے 8 ہزار 5 سو 71 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔