ETV Bharat / state

'جو نوجوان عسکری راستہ ترک کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے دروازے کھلے ہیں'

جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے اس بات کا ثبوت پیش کیا ہے کہ جو عسکریت پسند بندوق کو خیرآباد کہہ کر واپس زندگی کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔'

جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ
جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ
author img

By

Published : Oct 29, 2020, 5:37 PM IST

دلباغ سنگھ نے ان باتوں کا اظہار بانڈی پورہ میں پولیس کی جانب سے ایک سپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب کے دوران کیا۔

جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ

دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ لوگوں کا بھروسہ سیکیورٹی فورسز پر بڑھ رہا ہے، اس سے قبل لوگوں کو لگتا تھا کہ سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم کے دوران پولیس جو سرینڈر کرنے کی دعوت دیتی تھی وہ شاید فرضی ہیں لیکن اب ایسی صورتحال ایسی نہیں ہے۔ پچھلے ایک ماہ کے دوران چار عسکریت پسندوں نے بندوق چھوڑ کر زندگی کو گلے لگایا ہے اور سیکیورٹی فورسز نے اس بات کا ثبوت پیش کیا ہے کہ جو عسکریت پسند بندوق کو خیرآباد کہہ کر واپس زندگی کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے یہ ثابت کرکے دکھا دیا ہے کہ راہ بھٹکے ہوئے ایسے نوجوان جنہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرکے انکاؤنٹرز کے دوران بندوق چھوڑ کر واپس لوٹ آئے وہ اپنی زندگی ہنسی خوشی گزار سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'خاموشی متبادل نہیں'

انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران چار عسکریت پسندوں نے عسکریت کی راہ ترک کرکے زندگی کو گلے لگایا جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ لوگوں کا سیکورٹی فورسز پر اعتماد بڑھنے لگا ہے جو پولیس کے لیے بڑی کامیابی ہے۔

ایک سوال کہ جو عسکریت پسند بندوق چھوڑ کر زندگی کا راستہ اختیار کرتے ہیں ان کے لئے کیا کوئی بازآبادکاری کا کوئی منصوبہ ہے، کے جواب میں دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ پہلے عسکریت پسندی کی راہ ترک کرکے زندگی کو گلے لگانا اپنے آپ میں ایک مدد ہے اس کے بعد اگر ایسے افراد پولیس یا حکومت سے کوئی مدد چاہتے ہیں تو وہ ان کو ہرممکن تعاون فراہم کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔

دلباغ سنگھ نے ان باتوں کا اظہار بانڈی پورہ میں پولیس کی جانب سے ایک سپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب کے دوران کیا۔

جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ

دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ لوگوں کا بھروسہ سیکیورٹی فورسز پر بڑھ رہا ہے، اس سے قبل لوگوں کو لگتا تھا کہ سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم کے دوران پولیس جو سرینڈر کرنے کی دعوت دیتی تھی وہ شاید فرضی ہیں لیکن اب ایسی صورتحال ایسی نہیں ہے۔ پچھلے ایک ماہ کے دوران چار عسکریت پسندوں نے بندوق چھوڑ کر زندگی کو گلے لگایا ہے اور سیکیورٹی فورسز نے اس بات کا ثبوت پیش کیا ہے کہ جو عسکریت پسند بندوق کو خیرآباد کہہ کر واپس زندگی کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے یہ ثابت کرکے دکھا دیا ہے کہ راہ بھٹکے ہوئے ایسے نوجوان جنہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرکے انکاؤنٹرز کے دوران بندوق چھوڑ کر واپس لوٹ آئے وہ اپنی زندگی ہنسی خوشی گزار سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'خاموشی متبادل نہیں'

انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران چار عسکریت پسندوں نے عسکریت کی راہ ترک کرکے زندگی کو گلے لگایا جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ لوگوں کا سیکورٹی فورسز پر اعتماد بڑھنے لگا ہے جو پولیس کے لیے بڑی کامیابی ہے۔

ایک سوال کہ جو عسکریت پسند بندوق چھوڑ کر زندگی کا راستہ اختیار کرتے ہیں ان کے لئے کیا کوئی بازآبادکاری کا کوئی منصوبہ ہے، کے جواب میں دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ پہلے عسکریت پسندی کی راہ ترک کرکے زندگی کو گلے لگانا اپنے آپ میں ایک مدد ہے اس کے بعد اگر ایسے افراد پولیس یا حکومت سے کوئی مدد چاہتے ہیں تو وہ ان کو ہرممکن تعاون فراہم کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.