اپنی خوبصورتی اور قدرتی حسن سے مالا مال ولر جھیل دنیا بھر میں کافی مشہور ہے۔ اسی ولر کے ایک کنارے پر ایک چھوٹا سا گاؤں ذری منز (Zurr Manz) ہے جو ضلع بانڈی پورہ کے تحت آتا ہے۔ اس گاؤں کی آبادی پیشے سے ماہی گیر ہے۔ گاؤں والوں کے چہرے اس وقت خوشی سے جھوم اٹھے جب محکمہ ولر کنزرویشن منیجمنٹ اتھارٹی نے ولر میں شکارہ چلانے کی اجازت دی۔
مقامی ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ 'ہم کافی خوش ہیں۔ جب محکمہ ولر کنزرویشن منیجمنٹ اتھارٹی نے ولر میں پہلی بار سیاحوں کے لیے شکارے دستیاب رکھے تو ہم لوگوں کو بھی یہ احساس ہوا کہ کیوں نہ ہم بھی اپنی لاگت پر شکارے کا استعمال کریں تاکہ ہمارا روزگار بھی بڑھ جائے'۔
انہوں نے بتایا کہ ولر جھیل ڈل جھیل سے بھی زیادہ خوبصورت ہے اور سرکار کو چاہیے کہ ولر جھیل کی طرف توجہ دی جائے اور یہاں پر سیاحوں کے لیے پینے کے پانی اور دیگر سہولیات رکھی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سڑکوں کا رابطہ بھی بہتر معیار کا بنایا جائے جس سے کشمیر کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں سے سیاحوں کو آسائش مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: مانسبل جھیل سے روزگار کمانے والے محکمہ سیاحت سے ناراض
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے محکمہ ولر کنزرویشن منیجمنٹ اتھارٹی کے افسر پیرزادہ ریاض نے بتایا کہ 'ہم کو ولر کنزرویشن منیجمنٹ اتھارٹی کے کوارڈنیٹر عرفان رسول کی جانب سے ہدایت ملی تھی کہ یہاں ٹورازم کو بڑھاوا دیا جائے'۔ انہوں کہا کہ 'ان غریب ماہی گیروں کے لیے وسائل پیدا کرنے کے لئے ہم نے یہ پہل شروع کی اور اس وقت اللہ کے فضل و کرم سے سیاحوں کا آنا شروع ہوا ہے۔ ہم آمید کرتے ہیں کہ آنے والے وقت میں ہم بہتر کر پائیں گے'۔