سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ Former Chief minister Omar Abdullahنے جمعرات کو مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’مرکزی سرکار نہیں چاہتی کہ سپریم کورٹ میں دفعہ370 پر کوئی بحث یا سنوائی ہو۔Omar Abdullah on Article 370‘‘
عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ’’مرکزی سرکار کو بخوبی معلوم ہے کہ وہ غیر آئینی طور دفعہ 370کے خاتمے کے فیصلے کا دفاع سپریم کورٹ میں نہیں کر سکتے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370صرف زمین کا مسئلہ نہیں، بلکہ جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں پہچان ہے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ اور کرگل کے لوگ بھی دفعہ 370کی اہمیت کو جان چکے ہیں اور اسکی بحالی کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔
عمر عبداللہ نے جمعرات کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پارٹی کنونشن سے خطاب کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ ان باتوں کا اظہار کیا۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پارٹی کنونشن کا مقصد انتخابات کی تیار یا منڈیٹ کی تقسیم نہیں بلکہ پارٹی کو بنیادی سطح پر مضبوط بنانا اور عوام تک پارٹی کا موقف پہنچانا ہے۔
مزید پڑھیں: Altaf Thakur on Article 370 And 35a: 'دیگر پارٹیاں 370 اور35اے کے نام پر عوام کو دھوکہ دے رہی ہیں'
عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’الیکشن کا بگل بجتے ہی انتخابی سیاست شروع کی جائے گی اور ریلیز وغیرہ کا انعقاد اور منڈیٹ کی تقسیم کا عمل شروع کیا جائے گا۔‘‘
حد بندی کمیشن Omar Abdullah on Delimitationکے حوالے سے عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’حد بندی کمیشن کا سیاسی اثر و رسوخ کے زیر اثر کوئی بھی فیصلہ ہمیں منظور نہیں، بلکہ انہیں 2011مردم شماری کے اعتبار سے حدبندی کا عمل مکمل کرنا چاہئے۔‘‘