وادی میں بندوق برداروں کی جانب سیاسی کارکنوں بالخصوص بی جے پی سے وابستہ کارکنوں اور پنچ و سرپنچوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مزید تین پارٹی ورکرس نے مختلف وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ضلع کولگام کے قاضی گنڈ کے علاقے ویسو میں بی جے پی کے سرپنچ سجاد احمد کھانڈے کی ہلاکت کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
وہیں دو روز قبل ضلع کولگام کے آکھرن دیوسر میں مبینہ عسکریت پسندوں نے بی جے پی سے وابستہ عارف احمد نامی پنچ پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا اور اس وقت صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ سرینگر میں زیر علاج ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ہے اور آج سے انہیں، بی جے پی یا کسی اور پارٹی سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا 'ہم سب لوگوں سے التجا کرتے ہیں کہ اگر ماضی میں ہماری طرف سے کوئی غلطی ہوئی ہو تو برائے مہربانی اسے معاف کر دیا جائے۔'
واضح رہے کہ جس روز بی پی دفعہ 370 کے خاتمہ کی پہلی برسی جوش و خروش سے منا رہی تھی اُسی روز حلقہ دیوسر کولگام سے تعلق رکھنے والے تین پارٹی کارکنان نے استعفیٰ دے دیا تھا۔