کوکرناگ: نیشل کانفرنس کی جانب سے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں ایک عوامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ کی۔ اس کے علاوہ ان کے ہمراہ صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سکینہ اتو، ضلع صدر اننت ناگ الطاف احمد کلو، ڈاکٹر بشیر احمد ویرے سمیت چوڈھری ضفر علی کھٹانہ بھی موجود تھے۔NC Convention In kokernag
اجلاس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد بھی حاضر رہی جوکہ کوکرناگ کے دور افتادہ علاقوں سے آئے تھے۔ اس موقعہ پر مقررین نے لوگوں سے آنے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو مضبوط کرنے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد ہونگے اس بار الیکشن جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت کے لیے لڑا جائے گے، تاکہ مقامی لوگوں کو زمین، نوکریاں اور دیگر حقوق مل سکیں۔
مزید پڑھیں: Omar Abdullah Reaction on Indo-China Face Off ہم چین کے ساتھ بہتر تعلقات بنانے میں ناکام ، عمرعبداللہ
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دفعہ 370 کی منسوخی کے وقت جو بڑے بڑے دعوے کیے تھے وہ زمینی سطح پر کئی نظر نہیں آرے ہے اور یہاں آئے روز سرکاری نوکری بھرتی عمل میں دھندلیاں ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پہل دس لسٹوں میں ایک لسٹ پر سوال اٹھائے جاتے ہے اور اج حقیقت یہ ہے کہ آگر دس لسٹیں منظر عام پر لائے جاتے ہیں تو نو پر شکایتیں آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھر ان لسٹوں ہپر انکوائریاں ہوتی اور اور بعد میں انہیں رد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھرتی عمل میں دھندلیاں ہونے سے یہاں کے نوجوان لڑکوں کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب سے جموں و کشمیر میں گورنر رول لگا ہے تب سے ایک بار بھی صحح لسٹ اجرا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے انکوائریاں بٹھائی جاتی ہے تاہم یہ دھندلیاں ختم نہیں ہو جاتی۔
انہوں نے کہا کہ فیملی شناختی کارڈ جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت پر ایک اور حملہ ہے ۔حکومت اب جموں و کشمیر کے باشندوں کو ناموں سے نہیں بلکہ نمبروں سے جانا جائے گی۔Omar Abdullah On Family's IDs In Kashmir
عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر' ہمیں اپنی شناخت کو بچانا ہے اور ان نمبروں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے تو لوگوں کو اسمبلی انتخابات میں حصہ لینا ہوگا اور انہیں اپنے ووٹوں سے جواب دینا ہوگا۔'