ETV Bharat / state

Important Role of STP in Protecting Water آبی وسائل کو آلودگی سے بچانے میں ایس ٹی پی کا اہم کردار

گھروں اور کمرشل اداروں سے خارج ہونے والی گندگی خصوصی لائنوں کی مدد سے ایس ٹی پی میں پہنچایا جاتا ہے،جہاں پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینوں کے ذریعہ پراسیسنگ کرکے صاف پانی کو الگ کرکے نالہ آرپتھ میں ڈالا جاتا ہے جبکہ ٹھوس مواد کو خشک کرکے کھاد میں تبدیل کیا جاتا ہے۔The administration is determined to eliminate water pollution

ایس ٹی پی
ایس ٹی پی
author img

By

Published : Nov 1, 2022, 3:34 PM IST

Updated : Nov 1, 2022, 4:39 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے آبی وسائل کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے قصبہ کے مہندی کدل نالہ آرپتھ کے کنارے ایک، سویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) قائم گیا ہے،13۰90 کروڑ کے اس پروجیکٹ کا کام جون 2017 میں شروع کیا گیا اور جنوری 2020 میں اس کا تعمیراتی کام مکمل کرکے اسے فعال بنایا گیا۔

ایس ٹی پی

قصبہ کے گیارہ واڈس پر مشتمل 35 ہزار کی آبادی اس سے مستفید ہو رہی ہے، جبکہ ایس ٹی پی میں یومیہ 4۰0 ملین لیٹر گندے مواد کو صاف کرنے کی گنجائش ہے،مذکورہ پروجیکٹ کو اربن اینورانمنٹ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ(یُو ای ای ڈی) کے تحت بنایا گیاہے،جبکہ سومبانسی اینورانمنٹ انجینئرنگ لمیٹڈ اور بایو نیکس کنسورٹیم پرائیویٹ لمیٹڈ دہلی کو اس کا تعمیراتی کام سونپا گیاتھا ،جنہوں نے 30 ماہ کے دوران اس کا تعمیراتی کام مکمل کیا،اور آج یہ مذکورہ نجی ایجنسیز اسے چلا رہی ہیں۔
گھروں اور کمرشل اداروں سے خارج ہونے والی گندگی خصوصی لائنوں کی مدد سے ایس ٹی پی میں پہنچ جاتا ہے،جہاں پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینوں کے ذریعہ پراسیسنگ کرکے صاف پانی کو الگ کرکے نالہ آرپتھ میں ڈالا جاتا ہے جبکہ ٹھوس مواد کو خشک کرکے کھاد میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پلانٹ کے انچارج ڈاکٹر بشارت مشتاق نے کہا کہ مذکورہ پلانٹ قصبہ اننت ناگ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا ایس ٹی پی ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، یہ پلانٹ 24 گھنٹے کام کرتا ہے، جس کو چلانے کے لئے پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک ٹیم متحرک ہے،پلانٹ میں ایک لیب بھی قائم ہے، فضلاء سے الگ کئے گئے پانی کے نمونے حاصل کرکے باضابطہ طور لیب ٹیسٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد ہی اُس پانی کو دریا کے اندر چھوڑ دیا جاتا ہے،یہ عمل نہ صرف آبی وسائل کو آلودگی سے بچانے میں ایک کارگر قدم ہے بلکہ فضلاء کی ری سائکلنگ کرکے گاربیج سے تیار کی جارہی کھاد کافی زرخیز ہوتی ہے جس سے ایگریکلچر سے وابستہ افراد کو فائدہ پہنچے گا ۔۔

لوگوں نے سرکار کے اس قدم کی تعریف کی،انہوں نے کہا کہ ایس ٹی پی کے شروع ہونے کے بعد قصبہ اننت ناگ میں آبی وسائل کو آلودگی سے پاک رکھنے میں کچھ حد تک مدد ملی ہے،شہر کا سارا فضلاء نالہ آرپتھ میں جاتا تھا،تاہم مذکورہ ایس ٹی پی قصبہ میں موجود آبی وسائل کو بچانے کے لئے کافی نہیں ہے،لہذا مذکورہ پلانٹ کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ،تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہاں کے آبی وسائل کو مکمل طور پر آلودگی سے پاک رکھنے میں مدد مل سکے۔

مزید پڑھیں:کولگام: قدرتی چشموں کی بازیابی اور مرمت کا کام شروع

جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے آبی وسائل کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے قصبہ کے مہندی کدل نالہ آرپتھ کے کنارے ایک، سویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) قائم گیا ہے،13۰90 کروڑ کے اس پروجیکٹ کا کام جون 2017 میں شروع کیا گیا اور جنوری 2020 میں اس کا تعمیراتی کام مکمل کرکے اسے فعال بنایا گیا۔

ایس ٹی پی

قصبہ کے گیارہ واڈس پر مشتمل 35 ہزار کی آبادی اس سے مستفید ہو رہی ہے، جبکہ ایس ٹی پی میں یومیہ 4۰0 ملین لیٹر گندے مواد کو صاف کرنے کی گنجائش ہے،مذکورہ پروجیکٹ کو اربن اینورانمنٹ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ(یُو ای ای ڈی) کے تحت بنایا گیاہے،جبکہ سومبانسی اینورانمنٹ انجینئرنگ لمیٹڈ اور بایو نیکس کنسورٹیم پرائیویٹ لمیٹڈ دہلی کو اس کا تعمیراتی کام سونپا گیاتھا ،جنہوں نے 30 ماہ کے دوران اس کا تعمیراتی کام مکمل کیا،اور آج یہ مذکورہ نجی ایجنسیز اسے چلا رہی ہیں۔
گھروں اور کمرشل اداروں سے خارج ہونے والی گندگی خصوصی لائنوں کی مدد سے ایس ٹی پی میں پہنچ جاتا ہے،جہاں پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینوں کے ذریعہ پراسیسنگ کرکے صاف پانی کو الگ کرکے نالہ آرپتھ میں ڈالا جاتا ہے جبکہ ٹھوس مواد کو خشک کرکے کھاد میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پلانٹ کے انچارج ڈاکٹر بشارت مشتاق نے کہا کہ مذکورہ پلانٹ قصبہ اننت ناگ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا ایس ٹی پی ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، یہ پلانٹ 24 گھنٹے کام کرتا ہے، جس کو چلانے کے لئے پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک ٹیم متحرک ہے،پلانٹ میں ایک لیب بھی قائم ہے، فضلاء سے الگ کئے گئے پانی کے نمونے حاصل کرکے باضابطہ طور لیب ٹیسٹ کیا جاتا ہے جس کے بعد ہی اُس پانی کو دریا کے اندر چھوڑ دیا جاتا ہے،یہ عمل نہ صرف آبی وسائل کو آلودگی سے بچانے میں ایک کارگر قدم ہے بلکہ فضلاء کی ری سائکلنگ کرکے گاربیج سے تیار کی جارہی کھاد کافی زرخیز ہوتی ہے جس سے ایگریکلچر سے وابستہ افراد کو فائدہ پہنچے گا ۔۔

لوگوں نے سرکار کے اس قدم کی تعریف کی،انہوں نے کہا کہ ایس ٹی پی کے شروع ہونے کے بعد قصبہ اننت ناگ میں آبی وسائل کو آلودگی سے پاک رکھنے میں کچھ حد تک مدد ملی ہے،شہر کا سارا فضلاء نالہ آرپتھ میں جاتا تھا،تاہم مذکورہ ایس ٹی پی قصبہ میں موجود آبی وسائل کو بچانے کے لئے کافی نہیں ہے،لہذا مذکورہ پلانٹ کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ،تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہاں کے آبی وسائل کو مکمل طور پر آلودگی سے پاک رکھنے میں مدد مل سکے۔

مزید پڑھیں:کولگام: قدرتی چشموں کی بازیابی اور مرمت کا کام شروع

Last Updated : Nov 1, 2022, 4:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.