اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے حلقہ انتخاب کوکرناگ علاقے کے سنبراری بالا علاقے کے رہائشی دور جدید میں بھی سڑک جیسی بنیادی سہولیت سے محروم ہیں، جس کے سبب کثیر آبادی کو عبور و مرور میں کئی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ سڑک نہ ہونے کے باعث ایمرجنسی کے دوران وقت پر اسپتال نہ پہنچانے کے سبب کئی افراد فوت ہو چکے ہیں۔No Road connectivity in Sonbrari Kokernag
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کی جانب سے گزشتہ برس علاقے میں رابطہ سڑک تعمیر کی گئی تھی، تاہم سڑک کو سنبراری پائین تک ہی تعمیر کیا گیا، جبکہ سنبراری بالا اور دوسرے کئی علاقوں کو رابطہ سڑک سے محروم رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں ساڑھے تین سو سے زائد کنبے اپنی زندگی گزر بسر کر رہے ہیں جنہیں پوچھنے والا کوئی نہیں۔No roads in Sanbrari bala area of Kokernag in South Kashmir
گنجان آبادی والے علاقے سنبراری بالا کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کسی بھی ایمرجنسی کے دوران مین سڑک تک پہنچنے کے لئے کئی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کے مطابق علاقے کے کئی بیمار وقت پر طبی علاج نہ ملنے کے باعث فوت ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ کافی اونچائی پر واقع ہے جس کے باعث یہاں موسم سرما میں کافی برفباری ہوتی ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں کا اپنے گھروں سے باہر نکلنا دشوار ثابت ہو جاتا ہے۔ جبکہ بارشوں کے ایام میں علاقے میں سیلاب آنے کے باعث لوگوں کا ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا محال ثابت ہوجاتا ہے۔Sanbrari bala in Kokernag without Roads
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سنبراری بالا کے باشندوں نے بتایا کہ انہوں نے کئی مرتبہ متعلقہ محکمہ دفاتر جا کر اس حوالے سے حکام کو مطلع کیا تاہم ’’نامعلوم وجوہات کی بنا پر سڑک کی تعمیر شروع نہیں کی جارہی۔‘‘A village in South Kashmir without Road connectivity
ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ پی ایم جی ایس وائی کے ایگزیکٹیو انجینئر سعید اشفاق احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ پی ایم جی ایس وائی کے پاس چار رابطہ سڑکوں کا پلان تھا جن کو پہلے ہی انہوں نے تعمیر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’جس رابطہ سڑک کی آپ بات کر رہے ہیں وہ ہمارے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔‘‘ انہوں نے سنبراری کے باشندوں کو مشورہ دیا ہے وہ محکمہ تعمیرات عامہ کے دفتر سے رابطہ قائم کریں تاکہ ان کے مسلئے کا حل ممکن ہو سکے۔
- مزید پڑھیں: کوکرناگ: سڑک کی خستہ حالی سے عوام پریشان