ETV Bharat / state

Mushairas in South Kashmir: اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے کلچرل اکادمی کی منفرد پہل

'اکثر و بیشتر والدین ابتدا سے ہی اپنے بچوں کو اردو تو بولنا سکھاتے ہیں، تاہم انہیں اس زبان میں تعلیم دلانے میں پشیمانی محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نئی نسل اردو ادب سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ دراصل ایسے لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ اردو ادب کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ دیگر زبانوں کا فروغ ضروری ہے مگر اپنی زبان و ادب کو پس پشت ڈال کر دوسری زبان کو ترجیح دینا اپنی تہذیب و ثقافت کو زک پہنچانے کے مترادف ہے۔

1
1
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 8, 2023, 12:06 PM IST

اردو زبان و ادب کے فروغ کیلئے کلچرل اکادمی کی منفرد پہل

اننت ناگ (جموں کشمیر): اردو زبان و ادب کی جڑیں مستحکم کرنے، اس کا وجود قائم رکھنے اور اسے نئی نسل میں رائج کرنے کے لئے کئی ادارے اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لنگویجز کی جانب سے اسی طرح کی ایک منفرد پہل شروع کی گئی ہے جس کے تحت وادی کشمیر کے مختلف کالجز میں مشاعروں کا اہتمام کیا جا رہا ہے تاکہ نئی نسل میں اردو زبان و ادب کی جانب وابستگی اور دلچسپی کو بڑھایا جا سکے۔ ضلع اننت ناگ کے ڈگری کالج میں بھی اس سلسلہ میں کلچرل اکیڈمی کی جانب سے منعقدہ مشاعروں میں وادی کشمیر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوان اور ابھرتے شعراء شرکت کر رہے ہیں۔ نوجوان شعراء اپنا معیاری کلام حاضرین کے سامنے پیش کرتے ہوئے داد وتحسین حاصل کر رہے ہیں۔

مشاعروں میں شریک شعراء، کلچرل اکیڈامی کی اس پہل کی ستائش کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس طرح کی تقریبات سے نئے اور ابھرتے ہوئے قلمکاروں کو نہ صرف حوصلہ بلکہ اپنا کلام وادی کے نامور ادیبوں کے سامنے پیش کرنے کا موقع بھی فراہم ہوتا ہے۔ اردو کے محبّان، جن کی پشت پناہی میں اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے، کا کہنا ہے کہ اننت ناگ کے بائز ڈگری کالج میں منعقدہ ایک مشاعرہ تقریب کے دوران اردو ادب سے جڑی شخصیات نے کہا کہ ’’کشمیر میں تخلیقی صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم اردو زبان و ادب کی ترقی اور ترویج کے لئے نئی نسل کو رہنمائی اور رہبری کرنے کی کافی ضرورت ہے۔ تاکہ نئے شعراء اور قلمکاروں کے مسقبل کو تابناک بنایا جا سکے اور اردو ادب سے وابستہ نامور شخصیات کی روایت کو زندہ رکھا جائے۔‘‘

مزید پڑھیں: بجبہاڑہ میں طویل عرصے کے بعد مشاعرے کا اہتمام

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر ایک طرف آج کے ڈیجیٹل دور میں کُتب بینی اور اخبار بینی کچھ حد تک متاثر ہوئی ہے، تاہم اردو ادب سے وابستہ ادارے، اکیڈمیز اور اردو ادب کے محبان کی کاوشوں کی وجہ سے مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اردو دنیا کے کونے کونے تک پہنچ رہی ہے۔ جس سے اقوام عالم میں اردو زبان و ادب کو نہ صرف فروغ ملتا ہے بلکہ اس سے یہاں کے تہذیب و تمدن اور ثقافت کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اردو زبان و ادب سے دوری، کلچر اور تہذیب میں بگاڑ ڈالنے کے مترادف ہے، یہی وجہ ہے کہ کلچرل اکیڈمی جیسے ادارے اس طرح کی پہل کرتے ہیں تاکہ نوجوانوں کو تہذیب یافتہ اردو زبان و ادب کے قریب لایا جائے اور ان کی صلاحیتوں کو ابھارا جائے۔

اردو زبان و ادب کے فروغ کیلئے کلچرل اکادمی کی منفرد پہل

اننت ناگ (جموں کشمیر): اردو زبان و ادب کی جڑیں مستحکم کرنے، اس کا وجود قائم رکھنے اور اسے نئی نسل میں رائج کرنے کے لئے کئی ادارے اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لنگویجز کی جانب سے اسی طرح کی ایک منفرد پہل شروع کی گئی ہے جس کے تحت وادی کشمیر کے مختلف کالجز میں مشاعروں کا اہتمام کیا جا رہا ہے تاکہ نئی نسل میں اردو زبان و ادب کی جانب وابستگی اور دلچسپی کو بڑھایا جا سکے۔ ضلع اننت ناگ کے ڈگری کالج میں بھی اس سلسلہ میں کلچرل اکیڈمی کی جانب سے منعقدہ مشاعروں میں وادی کشمیر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے نوجوان اور ابھرتے شعراء شرکت کر رہے ہیں۔ نوجوان شعراء اپنا معیاری کلام حاضرین کے سامنے پیش کرتے ہوئے داد وتحسین حاصل کر رہے ہیں۔

مشاعروں میں شریک شعراء، کلچرل اکیڈامی کی اس پہل کی ستائش کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس طرح کی تقریبات سے نئے اور ابھرتے ہوئے قلمکاروں کو نہ صرف حوصلہ بلکہ اپنا کلام وادی کے نامور ادیبوں کے سامنے پیش کرنے کا موقع بھی فراہم ہوتا ہے۔ اردو کے محبّان، جن کی پشت پناہی میں اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے، کا کہنا ہے کہ اننت ناگ کے بائز ڈگری کالج میں منعقدہ ایک مشاعرہ تقریب کے دوران اردو ادب سے جڑی شخصیات نے کہا کہ ’’کشمیر میں تخلیقی صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم اردو زبان و ادب کی ترقی اور ترویج کے لئے نئی نسل کو رہنمائی اور رہبری کرنے کی کافی ضرورت ہے۔ تاکہ نئے شعراء اور قلمکاروں کے مسقبل کو تابناک بنایا جا سکے اور اردو ادب سے وابستہ نامور شخصیات کی روایت کو زندہ رکھا جائے۔‘‘

مزید پڑھیں: بجبہاڑہ میں طویل عرصے کے بعد مشاعرے کا اہتمام

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر ایک طرف آج کے ڈیجیٹل دور میں کُتب بینی اور اخبار بینی کچھ حد تک متاثر ہوئی ہے، تاہم اردو ادب سے وابستہ ادارے، اکیڈمیز اور اردو ادب کے محبان کی کاوشوں کی وجہ سے مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اردو دنیا کے کونے کونے تک پہنچ رہی ہے۔ جس سے اقوام عالم میں اردو زبان و ادب کو نہ صرف فروغ ملتا ہے بلکہ اس سے یہاں کے تہذیب و تمدن اور ثقافت کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اردو زبان و ادب سے دوری، کلچر اور تہذیب میں بگاڑ ڈالنے کے مترادف ہے، یہی وجہ ہے کہ کلچرل اکیڈمی جیسے ادارے اس طرح کی پہل کرتے ہیں تاکہ نوجوانوں کو تہذیب یافتہ اردو زبان و ادب کے قریب لایا جائے اور ان کی صلاحیتوں کو ابھارا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.