ETV Bharat / state

اننت ناگ: قبل از وقت برفباری کی پیشگوئی سے میوہ کاشتکار فکر مند

میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس موسم میں برفباری ہوئی تو انہیں شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے، جس کا خمیازہ انہیں کافی عرصہ تک بھگتنا پڑے گا۔

قبل از وقت برفباری کی پیشگوئی سے میوہ کاشتکار فکر مند
قبل از وقت برفباری کی پیشگوئی سے میوہ کاشتکار فکر مند
author img

By

Published : Oct 22, 2021, 12:35 PM IST

Updated : Oct 22, 2021, 7:59 PM IST

جموں و کشمیر محکمہ موسمیات نے پیشنگوئی کی ہے کہ رواں ماہ 23 اور 24 کو شدید بارش یا برفباری کا امکان ہے، جس کے بعد میوہ کاشتکاروں اور کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس موسم میں برفباری ہوئی تو انہیں شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے، جس کا خمیازہ انہیں کافی عرصہ تک بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

قبل از وقت برفباری کی پیشگوئی سے میوہ کاشتکار فکر مند
انہوں نے کہا کہ 2018 اور 2019 میں قبل از وقت ہوئی برفباری نے پہلے ہی ان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے بیشتر باغات میں ابھی سیب توڑنا یا سیب کو منڈیوں تک پہنچانا باقی ہے۔ وہیں درختوں کے پتے بھی ابھی تازہ ہیں اور ان کے شاخوں کی تراشی و خراش بھی نہیں ہوئی ہے۔ اسلئے اس موسم میں برفباری سے انہیں شدید نقصان پو سکتا ہے۔



ان کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے باوجود متعلقہ محکمہ (محکمہ باغبانی ) غفلت کی نیند میں ہے اور متعلقہ محکمہ کی جانب سے میوہ کاشتکاروں کو ہدایات دینے یا مفید مشورے فراہم کرنے کے لئے کوئی بھی اہلکار نظر نہیں آرہا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ تباہی کے بعد نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے متعلقہ محکمہ متحرک ہوتا ہے اور معاوضہ کے نام پر ان کے ساتھ مذاق کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ کشمیر میں تازہ برفباری اور بارش کے بعد سردی میں اضافہ



وہیں چیف ہارٹیکلچر افسر اننت ناگ روشن دین ڈار نے فون پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں ایک ایڈوائزی جاری کی ہے، جس کے ذریعہ کاشتکاروں کو اپنے میوہ اور باغات کی حفاظت کو ممکن بنانے کے لئے ہدایات دی گئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے ہیلپ لائن نمبرات بھی جاری کیے گئے ہیں، جن کے ذریعہ وہ متعلقہ ذمہ دار افسران سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

جموں و کشمیر محکمہ موسمیات نے پیشنگوئی کی ہے کہ رواں ماہ 23 اور 24 کو شدید بارش یا برفباری کا امکان ہے، جس کے بعد میوہ کاشتکاروں اور کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس موسم میں برفباری ہوئی تو انہیں شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے، جس کا خمیازہ انہیں کافی عرصہ تک بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

قبل از وقت برفباری کی پیشگوئی سے میوہ کاشتکار فکر مند
انہوں نے کہا کہ 2018 اور 2019 میں قبل از وقت ہوئی برفباری نے پہلے ہی ان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے بیشتر باغات میں ابھی سیب توڑنا یا سیب کو منڈیوں تک پہنچانا باقی ہے۔ وہیں درختوں کے پتے بھی ابھی تازہ ہیں اور ان کے شاخوں کی تراشی و خراش بھی نہیں ہوئی ہے۔ اسلئے اس موسم میں برفباری سے انہیں شدید نقصان پو سکتا ہے۔



ان کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے باوجود متعلقہ محکمہ (محکمہ باغبانی ) غفلت کی نیند میں ہے اور متعلقہ محکمہ کی جانب سے میوہ کاشتکاروں کو ہدایات دینے یا مفید مشورے فراہم کرنے کے لئے کوئی بھی اہلکار نظر نہیں آرہا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ تباہی کے بعد نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے متعلقہ محکمہ متحرک ہوتا ہے اور معاوضہ کے نام پر ان کے ساتھ مذاق کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ کشمیر میں تازہ برفباری اور بارش کے بعد سردی میں اضافہ



وہیں چیف ہارٹیکلچر افسر اننت ناگ روشن دین ڈار نے فون پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں ایک ایڈوائزی جاری کی ہے، جس کے ذریعہ کاشتکاروں کو اپنے میوہ اور باغات کی حفاظت کو ممکن بنانے کے لئے ہدایات دی گئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے ہیلپ لائن نمبرات بھی جاری کیے گئے ہیں، جن کے ذریعہ وہ متعلقہ ذمہ دار افسران سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

Last Updated : Oct 22, 2021, 7:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.