حلقہ انتخاب کوکرناگ کی بات کریں تو پورے حلقہ کے کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جن کو اونچا درجہ دیے جانے کے باوجود اُن میں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جا رہا ہے۔ جس سے نہ صرف مذکورہ علاقے پسماندگی کا شکار ہوئے ہیں بلکہ وقتا فوقتاً مختلف بیماریاں بھی یہاں دستک دیتی ہیں۔ دھول اور مٹی کی وجہ سے اننت ناگ کے ٹنگپاوا کوکرناگ علاقے کے لوگ اکثر سینے کے درد میں مبتلا ہوتے تھے۔ وجہ یہی تھی کہ علاقہ میں رابطہ سڑک اتنی خستہ ہو چکی تھی کہ خشک موسم کے دوران مذکورہ رابطہ سڑک سے اٹھنے والے گرد و غبار سے مقامی لوگوں کو سانس لینے میں دشواری ہوتی تھی۔
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے چند روز قبل ٹنگپاوا کوکرناگ کی رابطہ سڑک کے بارے میں خبر نشر کی گئی۔ جس پر اسسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینیر 'آر اینڈ بی' وائلو اعجاز احمد نے نمائندہ کو یقین دلایا تھا کہ چند روز کے اندر علاقہ میں میکڈامائزیشن کا کام عمل میں لایا جائے گا۔ جسے آج پورا کرکے علاقہ کی رابطہ سڑک کی مرت اور میگڈامائزیشن کا کام شروع کیا گیا جو بڑے شدومد سے جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اننت ناگ کا ٹنگپاوا صرف کاغذات پر ماڈل ولیج
آر اینڈ بی محکمہ کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں نے بھی ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ای ٹی وی بھارت واحد ایسی چینل ہے جو بڑے احسن طریقے سے لوگوں کی ترجمانی کرتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2005 میں اگرچہ اُس وقت کی حکومت نے ٹنگپاوا کوکرناگ کو ماڈل ولیج کا درجہ دیا تھا، تاہم علاقہ میں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے۔ یہاں کے مقامی سیاست دانوں نے مذکورہ علاقہ کے لوگوں کو خواب میں کاغذی گھوڑوں کی سواری بھی کرائی اور خود خواب خرگوش میں مست ہوکر یہ بھی بھول گئے کہ انہونے انتخابی مہم کے دوران لوگوں کے ساتھ کیا وعدے کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
اننت ناگ میں اکثر سڑکوں کی حالت خستہ
ٹنگپاوا کے لوگوں کا کہنا ہے مقامی علاقہ صرف کاغذات میں ماڈل ولیج دکھائی دیتا تھا جبکہ زمینی سطح پر اگر نظر ڈالی جائے تو اس سے مختلف نظر آرہا ہے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں ہر موسم میں رابطہ سڑک پر دھول اور مٹی سے مختلف مشکلات کا سامنا درپیش رہتا تھا۔ ان کے مطابق علاقہ میں گاڑیوں کے چلنے سے مٹی اور دھول ان کے گھروں کے اندر داخل ہوا کرتی تھی۔ جس کی وجہ سے انہیں مختلف قسم کی بیماریوں میں مبطلہ ہونا پڑتا تھا۔
مقامی لوگ اگرچہ کئی بار اپنی اس پریشانی کو لے کر سیاست دانوں کے دروازوں پر حاضری بھی دی تھی، تاہم آج کی تاریخ تک انہیں نا اُمید ہی واپس لوٹنا پڑا۔ جس کی وجہ سے مقامی علاقہ کی کثیر آبادی نا امیدی کا شکار ہوئی تھی۔ لیکن آج ای ٹی وی بھارت کی بدولت مقامی لوگوں کی امیدیں پوری ہونے والی ہیں۔