جس کے دوران متاثرین نے اپنے پچھڑے عزیزوں کو یاد کیا اور ان کے روح کی امن کے لئے خاص دعائیں کی۔ اس موقع پر خاص لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
دراصل 21 اور 22 مارچ 2000 کی درمیانی رات کو نا معلوم وردی پوش چند مسلح افراد نے ضلع اننت ناگ کے چھٹی سنگھ پورہ میں سکھوں کو جمع ہونے کی ہدایت دی جس کے دوران ان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے پینتیس سکھوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
یہ قتل کی واردات اس وقت انجام دی گئی جب اُس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر آئے تھے۔ وہ ایک ایسا دل دہلانے والا واقعہ تھا جس کے صدمے سے متاثرین ابھی بھی باہر نہیں آ رہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے اس قتل عام کی تحقیقات کے سلسلہ میں کئی حکم نامے بھی صادر کئے گئے۔ تاہم زمینی سطح پر اس کے خواطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔
بیس سال گزرجانے کے بعد بھی متاثرین انصاف کے منتظر ہیں۔ وہ قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔