وادی کشمیر میں 2014 کے تباہ کن سیلاب سے جہاں ہزاروں لوگ بے گھر، سینکڑوں تجارتی مراکز و رہائشی مکانات منہدم ہو گئے تھے وہیں سیلاب کے سبب متعدد سرکاری عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا، جن میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا سب ضلع اسپتال بھی شامل ہے۔
سنہ 2014 میں بجبہاڑہ کے سب ڈسٹرک ہسپتال کی عمارت بھی سیلاب کی نظر ہو گئی، جس کے بعد قدیم عمارت کو غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے انتظامیہ نے ہسپتال کے لئے نئی بلڈنگ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مقامی باشندوں کے مطابق گزشتہ کئی برسوں سے عمارت کا کام زیر تعمیر ہے، جسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل نہیں کیا جا رہا۔
جدید عمارت کے لئے محکمہ تعمیرات عامہ نے 14 کروڑ روپے مختص رکھے ہیں، تاہم 2016 کے بعد سے عمارت میں خاص پیشرفت نہیں ہو رہی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ قصبہ بجبہاڑہ کے دور دراز علاقوں سے لوگ طبی مرکز میں علاج و معالجے کے لیے آتے ہیں۔ جبکہ طبی مرکز کی عمارت کمزور ہونے کے سبب مریضوں سمیت تیماردار بلڈنگ میں قیام کرنے سے ڈرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: واٹر فلٹریشن پلانٹ شانگس انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار
انہوں نے مزید کہا کہ جدید عمارت پر سست رفتاری سے چل رہے کام کے نتیجے میں مریضوں سمیت تیمارداروں کو شدید نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے ہسپتال کے لئے بنائی جا رہی جدید عمارت کا تعمیری کام جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی اپیل کی ہے۔