ان ورکرز کا یہ مطالبہ تھا کہ ان کی تنخواہ فی الفور واگزار کیا جائے۔ گلشن بانو نامی ایک ملازمہ نے اپنی روداد سناتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ ایک بیوہ خاتون ہیں اور دو بچیوں کی کفالت کر رہی ہیں تاہم تین سال سے انہیں ان کی تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے ان کا کنبہ فاقہ کشی کا شکار ہے اور اب وہ دوسرے گھروں میں جا کر برتن مانجھ کر گزارہ کر رہی ہیں۔
جبکہ کووڈ ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ وہ الیکشن ڈیوٹی اور دوسری ڈیوٹیاں بھی انجام دے رہی ہے لیکن نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر انکی تنخواہوں کو واگزار نہیں کیا جا رہا ہے۔
ایک اور خاتون نے بتایا کہ 'تنخواہوں کی ادائیگی کے پیش نظر انہوں نے متعدد بار حکام کو آگاہ کیا لیکن ان کی داد رسی نہیں ہوئی اور اب وہ تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق احتجاج پر مجبور ہیں انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اس ضمن میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔