وادی کشمیر میں منشیات کے بڑھتے رجحان پر علماء کرام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بدعت کا قلع قمع کرنے میں مذہبی رہنمائوں سے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے اپیل کی۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں تحریک صوت الاولیا نام کی ایک مذہبی تنظیم نے علما کے لیے ایک روزہ سیمنار/ورکشاپ کا انعقاد عمل میں لایا۔
سیمنار کی صدارت صوت الاولیا کے سربراہ مولانا شیخ عبد الرشید داؤدی نے انجام دی۔ سیمنار میں علما و مقررین نے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے رجحان اور منشیات کے کاروبار میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔
اس موقع پر مقررین نے مذہبی رہنمائوں اور ائمہ مساجد سے منشیات سے متعلق عوام میں بیداری پیدا کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا ’’علما کو بھی اپنی استطاعت کے مطابق سماج میں تیزی سے پھیل رہے منشیات کے ناسور کا قلع قمع کرنے میں اپنا کلیدر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
انہوں نے علما و خطبا سے گزارش کی کہ وہ لوگوں خاص کر نوجوانوں میں منشیات کے نقصانات کے متعلق با خبر کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’مذہب اسلام میں منشیات اور شراب نوشی کو حرام قرار دیا گیا ہے، اور اس تعلیم کو عام لوگوں تک پہنچانا علماء کرام کی ذمہ داری ہے۔‘‘