پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ کارکنان کو یوتھ کنونشن کی اجازت نہ دئے جانے پر پارٹی کارکنان نے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بجبہاڑہ میں سرینگر - جموں شاہراہ پر احتجاج کرتے ہوئے پی ڈی پی کارکنان نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ کارکنان نے ہاتھوں پر پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر ’جمہوریت کو بحال کرو‘ کے نعرے درج تھے۔
پی ڈی پی کے ترجمان سہیل بخاری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’ایسے اقدامات پی ڈی پی کو دبانے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’پی ڈی پی لیڈرشپ کو عتاب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پارٹی کی جانب سے منعقد کیے جانے والے پروگرامز پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پی ڈی پی کارکنان ان ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، بلکہ پارٹی کی جانب سے پرامن جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔‘‘
اس حوالے سے پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے بجبہاڑہ میں پارٹی کنونشن پر روک لگانے کی سخت مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں: بجبہاڑہ: ’انتہائی مطلوب‘ منشیات فروش گرفتار، منشیات ضبط
محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: ’’پی ڈی پی کارکنان کو بجبہاڑہ میں یوتھ کنونشن منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مرحوم مفتی محمد سعید کے مزار کی طرف جانے والے راستوں کو کھاردار تاروں سے سیل کر دیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے ٹویٹ میں جموں و کشمیر پولیس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس جانبدار نہیں، انتظامیہ جانبدار ہے: محبوبہ مفتی
قابل ذکر ہے کہ ضلع شوپیاں کے تحصیلدار کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو بھیجی گئی ’’وجہ بتائو‘‘ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے وضع کیے گئے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی ہے۔ وجہ بتائو نوٹس کے جواب میں محبوبہ مفتی نے انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’’دیگر سیاسی جماعتوں کو نہ صرف پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دی جاتی ہے بلکہ انہیں سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہے، محض پی ڈی پی کو ہی عتاب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘