جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سینکڑوں قدرتی چشمے نہ صرف یہاں کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتے ہیں بلکہ کئی علاقوں میں آباد لوگ چشموں سے ہی پانی حاصل کرکے اپنی ضرریات کو پورا کرتے ہیں تاہم یہ قدرتی چشمے انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔
ان ہی صاف و شفاف چشموں میں ضلع اننت ناگ کے شانگس علاقے کا ڈاٹی ناگ چشمہ بھی شامل ہے۔ شانگس سمیت دور دراز علاقوں کے لوگ دہائیوں سے چشمے کا صاف و شفاف پانی استعمال کرتے آرہے ہیں، تاہم چشمے کی دیوار بندی اور صاف صفائی نہ کیے جانے پر لوگوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ صدیوں سے ڈاٹی ناگ کا چشمہ شانگس سمیت مختلف علاقوں کے لوگوں کی پانی کی ضرورت کو پورا کرتا آرہا ہے تاہم انتظامیہ کی بے حسی اور غیر سنجیدگی کے سبب چشمے کا صاف و شفاف پانی آلودہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چشمے کا پانی نہ صرف پینے بلکہ سینکڑوں کنال اراضی پر محیط کھیتوں کی سنچائی کے استعمال میں لایا جارہا ہے تاہم انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب چشمہ دن بہ دن سکڑتا جارہا ہے جس سے عوامی حلقوں میں تشویش پائی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چشمہ سکڑنے کے نتیجے میں نہ صرف لوگوں کو پینے کے پانی کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بلکہ کھیتوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: ’چھوٹا امرناتھ‘ غار میں خصوصی پوجا پاٹ
مقامی باشندوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ کی جانب سے چند برس قبل چشمے کی تعمیر و مرمت کا کام شروع کیا گیا جسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر ادھورا چھوڑ دیا گیا جس سے چشمہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چشمے کی دیوار بندی اور صاف صفائی کے حوالے سے لوگوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی سمیت انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تاہم ان کے مطابق انتظامیہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام: ٹارسر مارسر جھیل کے قریب غیر قانونی تعمیر کی اطلاع
واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر کو قدرت نے نہ صرف بے انتہا خوبصورتی بلکہ قدرتی خزانوں سے بھی مالا مال کیا ہے۔ جن میں برف پوش پہاڑ، ندی نالے، جھرنے اور قدرتی چشمے قابل ذکر ہیں۔ تاہم ان قدرتی تحائف کی قدر اور حفاظت کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ قدرتی خزانے خصوصاً چشمے محض تاریخ کا حصہ بن کر نہ رہ جائیں۔