ضلع اننت ناگ کے دور گرندون، پہلگام علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت کے سبب لوگوں کو ندی نالوں کا پانی استعمال میں لانا پڑتا ہے۔ حکومت کی جانب سے لوگوں کو بنیادی سہولیات مہیا کرانے کی غرض سے آئے روز مختلف اسکیمیں متعارف کرائی جاتی ہیں تاہم زمینی سطح پر آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی گرندون، پہلگام جیسے مختلف علاقوں کے باشندے بنیادی ضررویات کی عدم دستیابی کے سبب کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
گرندون، پہلگام کے باشندوں نے علاقے میں پانی جیسی بنیادی ضرورت کے فقدان کے حوالے سے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے علاقے میں قریب 11 سال قبل محکمہ جل شکتی نے علاقے میں پینے کے پانی کی قلت کے پیش نظر ایک ٹیوب ویل تعمیر کیا، تاہم ان کے مطابق وہ صرف 15 دن فعال رہنے کے بعد بے کار ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویل کی تعمیر پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کے باوجود علاقے کے لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔
احتجاج کر رہے لوگوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’انتظامیہ ہماری طرف کوئی دھیان نہیں دے رہی، ہمیں آج بھی زمانہ قدیم کی طرح صبح و شام میلوں کا سفر طے کرکے پانی لانا پڑتا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: اننت ناگ میں انٹر زونل انڈر 17 کرکٹ ٹورنامنٹ کا افتتاح
انہوں نے کہا کہ ٹیوب کی تعمیر و مرمت کرکے اسے فعال بنانے اور علاقے میں پانی کی قلت کے حوالے سے درپیش مسائل کا ازالہ کرنے کے لیے انہوں نے سیاسی تنظیموں، ضلع انتظامیہ سمیت مختلف دفاتر کے چکر کاٹے لیکن ہر بار انہیں نظر انداز کیا گیا۔
انہوں نے انتظامیہ سمیت متعلقہ محکموں سے علاقے میں پینے کے پانی کے حوالے سے درپیش مشکلات کا جلد ازالہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔