ETV Bharat / sports

میرے تبصرے کو اپنے گندے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا ذریعہ نہ بنائیں: نیرج چوپڑا

نیرج چوپڑا نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ان کے تبصرے کو اپنے گندے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا ذریعہ نہ بنائیں۔ کھیل ہم سب کو متحد رہنا سکھاتا ہے اور کچھ بھی کہنے سے پہلے کھیلوں کے ضابطوں کا جاننا ضروری ہوتا ہے۔

neeraj chopra
نیرج چوپڑا
author img

By

Published : Aug 27, 2021, 2:20 PM IST

ٹوکیو اولمپک میں بھارت کو نیزہ پھینکنے کے مقابلے میں طلائی تمغہ دلانے والے نیرج چوپڑا نے اپنے آفیشیل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ کہا کہ میں آپ سبھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آب سبھی نے اتنا پیار دیا۔ ایک انٹرویو میں میں نے کہا تھا کہ جیولن پہلی تھرو کرنے سے پہلے میں نے پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم سے جیولن لی، کچھ لوگوں نے اس کو مسئلہ بنا دیا جو کہ سیدھی سی بات تھی کہ جو بھی نجی جیولن رکھتے ہیں تو اس کا استعمال سبھی کھلاڑی کرسکتے ہیں۔ یہ ضابطہ ہے۔ اس میں کچھ غلط نہیں ہے، یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ اس بات کو میرا سہارا لے کر مسئلہ بنایا جارہا ہے، میں سبھی سے گزارش کرتا ہوں کہ ایسا نہ کریں، اسپورٹس ہم سبھی کو مل کر چلنا سکھاتا ہے۔ ہم سبھی کھلاڑی ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں ۔ کوئی بھی ایسی بات نہ کہیں جس سے ہمیں تکلیف پہنچے۔

نیرج چوپڑا

نیرج نے کہا کہ انہوں نے پہلا تھرو جلدبازی میں کیا تھا۔ نیرج نے کہا فائنل شروع ہونے والا تھا اور مجھے اپنا نیزہ مل نہیں رہا تھا تبھی میں نے دیکھا کہ میرا نیزہ پاکستان کے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے ہاتھوں میں ہیں۔ پھر میں نے ان سے نیزہ لیا اور جلدبازی میں تھرو کیا۔

ٹوکیو اولمپینز کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی کی یادگار ملاقات

نیرج کا جیولن ندیم کے ہاتھوں میں آنے کی خبر اب سامنے آئی ہے تو لوگ یہ کہنے لگے ہیں کہ پاکستان ایتھلیٹ نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہوگا۔ جس پر نیرج چوپڑا نے کہا کہ ارشد ندیم نے کوئی ضابطہ نہیں توڑا ہے ۔ انہوں نے جو کچھ کیا ہے وہ سب رولس کے دائرے میں کیا۔نیرج چوپڑا نے کہا کہ ارشد ندیم نے ان کا نیزہ ضابطے کے دائرے میں رہ کر ہی لیا تھا۔

نیرج اور ارشد ندیم طویل عرصہ سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں۔ اس کے باوجود وہ ایک دوسرے کا احترام بھی کرتے ہیں۔ سال 2018 کے ایشین گیمس میں بھی دونوں آمنے سامنے تھے، اس وقت بھی نیرج نے طلائی تمغہ جیتا تھا اور اشرف نے کانسہ۔ ٹوکیو اولمپک میں ارشد پانچویں نمبر پر رہے تھے۔

ٹوکیو اولمپک میں بھارت کو نیزہ پھینکنے کے مقابلے میں طلائی تمغہ دلانے والے نیرج چوپڑا نے اپنے آفیشیل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ کہا کہ میں آپ سبھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آب سبھی نے اتنا پیار دیا۔ ایک انٹرویو میں میں نے کہا تھا کہ جیولن پہلی تھرو کرنے سے پہلے میں نے پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم سے جیولن لی، کچھ لوگوں نے اس کو مسئلہ بنا دیا جو کہ سیدھی سی بات تھی کہ جو بھی نجی جیولن رکھتے ہیں تو اس کا استعمال سبھی کھلاڑی کرسکتے ہیں۔ یہ ضابطہ ہے۔ اس میں کچھ غلط نہیں ہے، یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ اس بات کو میرا سہارا لے کر مسئلہ بنایا جارہا ہے، میں سبھی سے گزارش کرتا ہوں کہ ایسا نہ کریں، اسپورٹس ہم سبھی کو مل کر چلنا سکھاتا ہے۔ ہم سبھی کھلاڑی ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں ۔ کوئی بھی ایسی بات نہ کہیں جس سے ہمیں تکلیف پہنچے۔

نیرج چوپڑا

نیرج نے کہا کہ انہوں نے پہلا تھرو جلدبازی میں کیا تھا۔ نیرج نے کہا فائنل شروع ہونے والا تھا اور مجھے اپنا نیزہ مل نہیں رہا تھا تبھی میں نے دیکھا کہ میرا نیزہ پاکستان کے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے ہاتھوں میں ہیں۔ پھر میں نے ان سے نیزہ لیا اور جلدبازی میں تھرو کیا۔

ٹوکیو اولمپینز کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی کی یادگار ملاقات

نیرج کا جیولن ندیم کے ہاتھوں میں آنے کی خبر اب سامنے آئی ہے تو لوگ یہ کہنے لگے ہیں کہ پاکستان ایتھلیٹ نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہوگا۔ جس پر نیرج چوپڑا نے کہا کہ ارشد ندیم نے کوئی ضابطہ نہیں توڑا ہے ۔ انہوں نے جو کچھ کیا ہے وہ سب رولس کے دائرے میں کیا۔نیرج چوپڑا نے کہا کہ ارشد ندیم نے ان کا نیزہ ضابطے کے دائرے میں رہ کر ہی لیا تھا۔

نیرج اور ارشد ندیم طویل عرصہ سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں۔ اس کے باوجود وہ ایک دوسرے کا احترام بھی کرتے ہیں۔ سال 2018 کے ایشین گیمس میں بھی دونوں آمنے سامنے تھے، اس وقت بھی نیرج نے طلائی تمغہ جیتا تھا اور اشرف نے کانسہ۔ ٹوکیو اولمپک میں ارشد پانچویں نمبر پر رہے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.