امریکی خلائی اداے ناسا کے ایک ماہر فلکیات نے Nasa Scientist Discovered a Giant Gaseous Planet مشتری سے تین گنا زیادہ بڑا اور گہرا ایک سیارہ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس نئے سیارے کا دئراہ سورج کے برابر ہے۔ امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے کہا کہ TOI-2180 b نامی یہ سیارہ زمین سے تقریباً 379 نوری سال کے فاصلے پر ہے۔
اس کا اوسط درجہ حرارت تقریباً 170 °F (76 °C) ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زمین سمیت ہمارے نظام شمسی کے کئی سیاروں سے زیادہ گرم ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس سائنسدان نے کمپیوٹر الگورتھم کے ذریعے مختلف دوربینوں سے ڈیٹا اسکین کر کے کئی سیارے دریافت کیا تھا۔
محققین ستاروں کی چمک میں تبدیلیوں کو تلاش کرتے ہیں تاکہ کسی بھی exoplanets کو تلاش کریں۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کوئی سیارہ کسی خاص ستارے کے گرد چکر لگا رہا ہے یا نہیں۔ اگر سیارہ اس ستارے کے سامنے سے گزرتا ہے تو اس ستارے کی روشنی میں کچھ دیر کے لیے خلل پڑتا ہے۔
تاہم یہ کمپیوٹر الگورتھم ایک ہی ستارے کے گرد چکر لگانے والے مختلف سیاروں کی شناخت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس ماہر فلکیات نے اسی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ایک نیا سیارہ یعنی 'ایکسوپلینیٹ' دریافت کیا ہے۔ ٹام جیکبز ایک ٹیم کا حصہ ہیں جسے بصری سروے گروپ کہا جاتا ہے، جو دوربین کے ڈیٹا کا آنکھ سے مشاہدہ کرتی ہے۔
1 فروری 2020 کو TESS دوربین سے ڈیٹا کا مشاہدہ کرتے ہوئے، جیکبز نے مشاہدہ کیا کہ TOI-2180 b نامی سیارہ کی روشنی نصف فیصد سے بھی کم ہو گئی ہے۔ پھر اگلے 24 گھنٹے کی مدت میں، سیارے کی روشنی اپنی سابقہ چمک کی سطح پر واپس آگئی۔ اس کے بعد اس نے ناسا کے محققین کو اپنی دریافت سے آگاہ کیا۔
کیلیفورنیا میں Lick آبزرویٹری میں آٹومیٹڈ پلانیٹ فائنڈر ٹیلی سکوپ پھر جیکبز کے دعوے کی تصدیق کے لیے استعمال کیا گیا جس کے بعد سائنسدانوں نے ستارے پر سیارے کی کشش ثقل کا مطالعہ کیا۔ اس سے انہیں ستارے کی کمیت اور اس کے مدار کے امکانات کا حساب لگانے کا موقع ملا۔ ناسا کے مطابق اس سیارے میں ہائیڈروجن اور ہیلیم سے زیادہ بھاری عناصر موجود ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: