اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے روس کی اپیل کو بھاری اکثریت سے مسترد کردیا کہ یوکرین کے مقبوضہ چار علاقوں کے انضمام کے اس کے فیصلے کے خلاف 193 رکنی عالمی ادارے میں اس ہفتے پیش ہونے والے مذمتی قرارداد پر ووٹنگ کو خفیہ رکھا جائے۔جنرل اسمبلی میں خفیہ رائے شماری کے روس کے مطالبے کے خلاف بھارت سمیت 100 سے زائد ممالک نے عوامی ووٹنگ کے حق میں ووٹ دیا۔India Votes against Russia in UNGA
دراصل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پیر کو البانیہ کی طرف سے ایک مسودہ قرارداد پیش کیا گیا جس میں روس کے "غیر قانونی نام نہاد ریفرنڈم" اور "ڈونیستک، کھیرسن، لوہانسک اور زپوریزہیا پر غیر قانونی طور پر قبضے کی کوششوں" کی مذمت کی گئی تھی۔ ساتھ ہی روس نے اس تجویز پر خفیہ رائے شماری کا مطالبہ کیا تھا۔ روس کی دلیل تھی کہ خفیہ ووٹنگ اس لیے ضروری ہے کیونکہ مغرب کی لابنگ کی وجہ سے رکن ملکوں کے لیے "اپنے موقف کا سرعام اعلان کرنا بہت مشکل ہے۔"
لیکن بھارت سمیت اقوام متحدہ کے 107 رکن ممالک نے عوامی ووٹنگ کے حق میں ووٹ دیا، جس نے روس کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ خفیہ رائے شماری کے حق میں صرف 13 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ 39 ممالک غیر حاضر رہے اور بقیہ نے ووٹ نہیں دیا۔چین نے بھی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Escalation of Conflict in Ukraine روس یوکرین جنگ میں شدت پر بھارت کو گہری تشویش
قرارداد کے جس مسودے پر اس ہفتے ووٹنگ ہونے والی ہے اس میں تمام ملکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ روس کے اس اقدام کو تسلیم نہ کریں اور یوکرین کی خود مختاری اور علاقائی سلامتی کا احترام کریں۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ اقوام متحدہ نے ایک دھوکہ دہی کا مشاہدہ کیا جس میں بدقسمتی سے جنرل اسمبلی کے صدر نے کلیدی کردار ادا کیا۔دریں اثنا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پیر کو اس بات پر بحث شروع کی کہ آیا روس سے یوکرین کے چار علاقوں پر اپنا قبضہ واپس لینے کے لیے کہا جائے۔
یہ بحث ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی جب روس نے پیر کو یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت اس کے کئی شہروں کو میزائل حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔ان حملوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ روسی سفیر نے اس بحث کو روس مخالف رویوں کو فروغ دینے کی یک طرفہ کوشش قرار دیا اور اس بحث کی مذمت کی۔