غزہ: سات دن کی جنگ بندی کے بعد شمالی غزہ ایک مرتبہ پھر دھماکوں کی گونج سے دہل رہا ہے۔ کئی مقامات سے سیاہ دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
- جنگ بندی کے بعد اسرائیلی حملوں میں کئی ہلاکتیں:
جمعہ (یکم دسمبر) کو جنگ بندی کے خاتمہ کے ساتھ ہی اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ میں بمباری شروع کر دی۔ اسرائیل کے مطابق فضائیہ نے جنوبی غزہ میں 400 اہداف کو نشانہ بنایا۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جمعہ کو اسرائیلی حملوں میں 190 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ سینکڑوں زخمی ہیں۔ وہیں، غزہ میں حماس کے جنگجوؤں نے دوبارہ اسرائیل پر راکٹ داغے۔ اس کے بعد اسرائیل اور لبنان کے ساتھ اسرائیل کی شمالی سرحد کے ساتھ سرگرم حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی چھڑ گئی۔
- دمشق کے مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے:
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملوں نے آج (2 دسمبر) کی صبح دمشق کے مضافات میں متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ثناء نے ایک نامعلوم فوجی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، یہ حملے اسرائیل کے زیر قبضہ شامی گولان کی پہاڑیوں کی سمت سے کیے گئے اور شام کے فضائی دفاع نے زیادہ تر میزائلوں کو مار گرایا۔ بیان میں کہا گیا کہ حملوں کے نتیجے میں صرف "مادی نقصانات" ہوئے۔ برطانیہ میں قائم حزب اختلاف کی جنگی نگرانی کرنے والی ایک تنظیم، شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ یہ حملے جنوبی دمشق کے نواحی علاقے سیدہ زینب کے علاقے میں کیے گئےہیں۔ اس کے مطابق "وہاں لبنانی حزب اللہ کے ساتھ ملٹری فورسز کام کر رہی ہیں۔" 7 اکتوبر کو حماس اسرائیل جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل نے شام میں متعدد بار اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل نے حالیہ برسوں میں جنگ زدہ شام کے حکومتی کنٹرول والے حصوں میں سیکڑوں حملے کیے ہیں، اور اکثر حزب اللہ اور ایران کے حمایت یافتہ دیگر عسکریت پسند گروپوں کو نشانہ بنایا ہے، لیکن اسرائیل شاذ و نادر ہی اپنی فوجی کارروائیوں کو تسلیم کرتا ہے یا اس پر بات کرتا ہے۔
- اسرائیل غزہ کو تھوڑی امداد دینے پر راضی ہے:امریکہ
ہفتوں کے اسرائیلی بمباری اور زمینی مہم نے غزہ کے 2.3 ملین باشندوں میں سے تین چوتھائی سے زیادہ کو بے گھر کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ایک انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ یہاں انہیں خوراک، پانی اور دیگر سامان کی وسیع قلت کا سامنا ہے۔ فلسطینی حکام نے بتایا کہ جمعے کو مصر سے امداد لے جانے والا کوئی ٹرک غزہ میں داخل نہیں ہوا۔ وہیں، امریکہ کا کہنا ہے کہ، اسے یقین ہے کہ جمعے کو امداد روکنے کے بعد اسرائیل ایک بار پھر غزہ میں کچھ انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دینا شروع کر دے گا۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اسرائیل نے جمعے کے روز ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا لیکن امریکی حکومت کی درخواست پر اب وہ کچھ امداد داخل کرنے کی اجازت دے گا۔ کربی نے کہا کہ امریکہ غزہ میں امداد کو کم از کم اس سطح تک بڑھانے کے لیے زور دیتا رہے گا جو وقفے کے دوران داخل ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکہ جنوبی غزہ پر حملے کے حق میں
واضح رہے گزشتہ جمعہ (24 نومبر) سے شروع ہی جنگ بندی میں اسرائیل نے غزہ میں زیادہ تر فوجی سرگرمیاں روک دیں تھیں۔ اس دوران اسرائیل اور حماس نے قیدیوں کا تبادلہ کیا تھا۔ حماس نے غزہ میں قید 100 سے زائد یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 300 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ 115 بالغ مرد، 20 خواتین اور دو بچے اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 16000 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں سے تقریباً دو تہائی خواتین اور نابالغ ہیں۔ وہیں 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں تقریباً 1,200 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔