عید میلا النبی کے موقع پر یروشلم کے قدیم شہر میں واقع مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کے لئے بڑی تعداد میں مسلمان جمع ہوئے اور ایک دوسرے کے درمیان مٹھائیاں تقسیم کی۔
اسلام کے تیسرے سب سے مقدس مقام اور قبلہ اول کے کیمپس میں جمع ہو کر بچوں نے خوب لطف اٹھایا۔
اس دوران مرد، خواتین، بچے سبھی مسجد اقصیٰ کے کیمس میں جمع ہوئے اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
مختلف قسم کی مٹھائیوں کی دکانوں پر کافی بھیڑ نظر آئی اور لوگ خریداری کرتے ہوئے دکھائی دئے۔ اس دوران غریبوں کے درمیان کھانا اور دیگر ضروری اشیا کو تقسیم کرنے کا رواج بھی عام ہے۔
کووڈ وبا کے دوران اس سال بہت سارے ممالک میں جلوس محمدؐ نہیں نکالا گیا لیکن بعض ممالک میں اس موقع پر جشن کے ساتھ ساتھ فرانسیسی صدر میکرون اور فرانس کے پرچم کو نذر آتش کر مسلمانوں نے اپنا احتجاج بھی درج کرایا۔
واضح ہو کہ یروشم مسلمانوں، یہودیوں اور مسیحیوں تینوں مذاہب کے لوگوں کے لئے مقدس مانا جاتا ہے۔
ہر سال ہجری تاریخ کے حساب سے 12 ربیع الاول کو پیغمبر اسلام محمدؐ کا یوم پیدائش منایا جاتا ہے، جس میں بڑی تعداد میں مسلمان جمع ہوتے ہیں اور اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔
اس سال جشن عید میلاد النبی کے ساتھ ساتھ فرانس کے خلاف احتجاج بھی جاری ہے۔ فرانسیسی صدر نے گزشتہ ہفتے اس ٹیچر کی حمایت میں بیان دیا تھا جس نے محمدؐ کا خاکہ تیار کیا تھا، جس کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔
فرانسیسی صدر نے سرکاری عمارت پر محمدؐ کے خاکے کو لگانے کی بات کہی تھی جس کے بعد مسلم اکثیریتی ممالک میں لگاتار فرانسیسی مصنوعات کے بائی کاٹ اور فرانسیسی صدر کے خلاف احتجاج ہو رہے ہیں۔