ETV Bharat / international

Taliban begin unprecedented talks: طالبان کمانڈر کی سابق صدر حامد کرزئی سے ملاقات

طالبان رہنما اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ اگرچہ انہوں نے بہت ہی کم وقت میں پورے ملک میں اپنا قبضہ کر لیا ہے، لیکن ملک کے تمام مذہبی، نسلی گروہوں کو ساتھ لیے بغیر راستہ آسان نہیں ہوگا۔

afghan leaders commander meets former president hamid karzai
afghan leaders commander meets former president hamid karzai
author img

By

Published : Aug 18, 2021, 8:20 PM IST

Updated : Aug 19, 2021, 11:46 AM IST

طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اپنی سیاسی رسائی بڑھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ طاقت کے مظاہرے کی بنیاد پر حکومت چلانے کی سابقہ ​​غلطی کو نہیں دہراتے ہوئے طالبان رہنماؤں نے ایک سیاسی مصالحت کا عندیہ دیا ہے۔ طلوع نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسی مشق میں طالبان رہنما انس حقانی نے بدھ کے روز سابق صدر حامد کرزئی اور ملک کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔

طالبان رہنما اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ اگرچہ انہوں نے بہت ہی کم وقت میں پورے ملک میں اپنا قبضہ کر لیا ہے، لیکن ملک کے تمام مذہبی، نسلی گروہوں کو ساتھ لیے بغیر راستہ آسان نہیں ہوگا۔ اس لیے طالبان کے سیاسی دفاتر نے گزشتہ 20 سالوں میں افغانستان میں اقتدار کے اہم عہدوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور اپنی سیاسی قبولیت کو بڑھانے کی کوشش کی۔

اس سے قبل طالبان خواتین کے حوالے سے اپنے موقف میں نرمی کا عندیہ دیا ہے۔ طالبان نے عندیہ دیا ہے کہ خواتین کو مکمل جسم ڈھانپنے والا برقع پہننے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ انہیں صرف حجاب پہننا ہے۔ طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں نے اشارہ دیا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم یا ملازمت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔

طالبان کے اعلیٰ رہنما ملا عبداللہ غنی برادر بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ سے کابل پہنچ گئے ہیں۔ ان کا طالبان فائٹرز کے ذریعے زبردست استقبال کیا گیا ہے۔ طالبان رہنما اگلے چند دنوں میں عبوری حکومت کا اعلان کر سکتے ہیں۔ ملا برادر کو افغانستان کا اگلا صدر بنایا جا سکتا ہے۔

افغانستان میں پشتون کے علاوہ تاجک، ازبک، شیعہ، ہزارہ سمیت کئی گروہ ہیں، ایسے میں طالبان نے کسی کے ساتھ دشمنی کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا ہے۔

طالبان نے افغانستان میں سابقہ ​​حکومت کے لیے کام کرنے والوں کو عام معافی بھی جاری کی ہے اور ان سے سرکاری کام پر واپس آنے کو کہا ہے۔ طالبان نے اپنے فائٹرز سے کہا ہے کہ وہ کسی کو ہراساں نہ کریں۔ طالبان نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے بھارت کے ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اپنی سیاسی رسائی بڑھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ طاقت کے مظاہرے کی بنیاد پر حکومت چلانے کی سابقہ ​​غلطی کو نہیں دہراتے ہوئے طالبان رہنماؤں نے ایک سیاسی مصالحت کا عندیہ دیا ہے۔ طلوع نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسی مشق میں طالبان رہنما انس حقانی نے بدھ کے روز سابق صدر حامد کرزئی اور ملک کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔

طالبان رہنما اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ اگرچہ انہوں نے بہت ہی کم وقت میں پورے ملک میں اپنا قبضہ کر لیا ہے، لیکن ملک کے تمام مذہبی، نسلی گروہوں کو ساتھ لیے بغیر راستہ آسان نہیں ہوگا۔ اس لیے طالبان کے سیاسی دفاتر نے گزشتہ 20 سالوں میں افغانستان میں اقتدار کے اہم عہدوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور اپنی سیاسی قبولیت کو بڑھانے کی کوشش کی۔

اس سے قبل طالبان خواتین کے حوالے سے اپنے موقف میں نرمی کا عندیہ دیا ہے۔ طالبان نے عندیہ دیا ہے کہ خواتین کو مکمل جسم ڈھانپنے والا برقع پہننے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ انہیں صرف حجاب پہننا ہے۔ طالبان کے اعلیٰ رہنماؤں نے اشارہ دیا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم یا ملازمت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔

طالبان کے اعلیٰ رہنما ملا عبداللہ غنی برادر بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ سے کابل پہنچ گئے ہیں۔ ان کا طالبان فائٹرز کے ذریعے زبردست استقبال کیا گیا ہے۔ طالبان رہنما اگلے چند دنوں میں عبوری حکومت کا اعلان کر سکتے ہیں۔ ملا برادر کو افغانستان کا اگلا صدر بنایا جا سکتا ہے۔

افغانستان میں پشتون کے علاوہ تاجک، ازبک، شیعہ، ہزارہ سمیت کئی گروہ ہیں، ایسے میں طالبان نے کسی کے ساتھ دشمنی کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا ہے۔

طالبان نے افغانستان میں سابقہ ​​حکومت کے لیے کام کرنے والوں کو عام معافی بھی جاری کی ہے اور ان سے سرکاری کام پر واپس آنے کو کہا ہے۔ طالبان نے اپنے فائٹرز سے کہا ہے کہ وہ کسی کو ہراساں نہ کریں۔ طالبان نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے بھارت کے ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

Last Updated : Aug 19, 2021, 11:46 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.