پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'پاکستانی حکومت نے اپنے حریف (بھارت) کے خلاف الزامات کے ثبوتوں کا پہاڑ تیار کیا ہے'۔
پاکستان نے کہا کہ بھارت 'دہشت گردی' کی سرپرستی کر رہا ہے جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور چین کے ساتھ اپنی معاشی شراکت داری کو نشانہ بنانا ہے۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فوجی ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کے ہمراہ خطاب کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہےکہ 'بھارتی خفیہ ایجنٹ ہمسایہ ملک افغانستان سے باہر پاکستانی حدود میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے کام کر رہا ہے'۔
قریشی نے کہا 'بھارت اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دے رہا تھا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'نئی دہلی ہمسایہ ممالک سے بھی حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے'۔
قریشی نے کہا کہ 'پاکستان اپنے ثبوت اقوام متحدہ کو بھیج رہا ہے جس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ بھارت کے خلاف نوٹ لیں'۔
انھوں نے متنبہ کیا ہے کہ 'بین الاقوامی مداخلت کے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن کی ضمانت دینا مشکل ہے'۔
قریشی نے کہا کہ 'ہمارے پاس ناقابل تردید حقائق ہیں کہ ہم یہ اپنی قوم اور عالمی برادری کے سامنے پیش کریں گے'۔
واضح رہے کہ ہمالیائی خطے میں متنازعہ سرحد دونوں طاقتوں کے مابین دیرینہ تنازعہ کا ایک ذریعہ ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج کے لئے میڈیا اور تعلقات عامہ کے دفتر کے سربراہ میجر جنرل بابر افتخار نے پاکستان کے اندر حملوں میں 'بھارت کی مداخلت' کو ظاہر کرنے کے لئے کچھ دستاویز کے ثبوت پیش کیے ، جن میں بینک رسیدیں اور تصاویر شامل تھیں ۔ اس میں جلال آباد میں بھارتی قونصل خانے کے اندر ہونے والے حملوں کے مبینہ مجرموں کی تصاویر کو بھی دکھایا گیا۔
- مزید پڑھیں: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان کو سمن
ادھر افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان گران ہیڈ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ 'پاکستانی وزیراعظم عمران خان اگلے ہفتے افغانستان کا دورہ کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں'۔