محی الدین یسٰین نے روایتی ملائی ڈریس میں قومی محل میں ملیشیا کے شاہ سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ کے سامنے ملک اور عوام کی خدمت کرنے کا عہد کیا۔
انھیںسنہ 2018 میں ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے وزیر اعظم بنے 94 سالہ مهاتر محمد کے 24 فروری کو اچانک استعفی دے دینے کے بعد وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔
سلطان نے یاسین کی تقرری پر مہر لگائی تھی۔حلف برداری کی تقریب میں یاسین کے سیاسی ساتھیوں نے بھی شرکت کی۔
ملیشیا کے آٹھویں وزیر اعظم بننے والے 72 سالہ یاسین 2009 سے 2015 کے درمیان سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے ساتھ نائب وزیر اعظم کے طور پر کام کیا تھا۔
انہوں نے بعد میں مهاتر کے ساتھ پیربو بیرساٹو ملیشیا (پي پي بي ایم) پارٹی قائم کی اور اس کے صدر بنے۔
محی الدین یسٰین نے مهاتر کی کابینہ میں وزیر داخلہ کے طور پر بھی کام کیا۔
مهاتر کے استعفی کے بعد یاسین نے جوائنٹ ملیشین نیشنل آرگنائزیشن ( یو ایم این او) کے قیادت والے بارسن نیشنل سمیت اہم اپوزیشن پارٹیوں سے حمایت حاصل کی اور وزیر اعظم کے عہدہ کے امیدوار بن گئے۔