بنگلہ دیش میں اسکان رادھا کانتا مندر میں توڑ پھوڑ کیے جانے کی خبر ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں واقع اسکان رادھا کانتا مندر ISKCON Radhakanta Temple میں جمعرات کو توڑ پھوڑ کی گئی۔ Temple Vandalized in Bangladesh
ذرائع کے مطابق ہندوستانی ہائی کمیشن بنگلہ دیشی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کے واری علاقے میں اسکان سے منسلک رادھا کانتا مندر پر 17 مارچ کو حملہ کیا گیا تھا۔ اسکان مندر میں تشدد میں تقریباً 150-200 لوگ ملوث تھے۔
اطلاعات کے مطابق اس حملے میں اسکان کے تین ارکان زخمی ہوئے۔ املاک کو کچھ نقصان بھی پہنچا ہے۔ بنگلہ دیشی حکام کے مطابق تنازعہ کی وجہ اس زمین کا دیرینہ زمینی تنازعہ ہے جس پر اسکان مندر واقع ہے۔
غور طلب بات ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں بھی بنگلہ دیش کے نواکھلی میں واقع اسکان مندر میں توڑ پھوڑ کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اطلاع کے مطابق، انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانسینس ISKCON کے مندر میں توڑ پھوڑ کے علاوہ 16 اکتوبر کو ایک عقیدت مند کو بھی ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں:
بنگلہ دیش فرقہ وارانہ فساد: پوجا منڈپ میں قرآن لے جانے والے شخص کی شناخت
بنگلہ دیش: درگا پوجا کے دوران فرقہ وارانہ فساد، تین افراد ہلاک
بھارت بھی شرپسندوں کی نکیل کسے تاکہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے: شیخ حسینہ
بنگلہ دیش میں تشدد کی بھارت میں مخالفت کی گئی۔ بنگلور میں بنگلہ دیش میں ہوئے تشدد کے خلاف مظاہرے کے دوران 'بنگلہ دیش کی اقلیتوں کے لیے انصاف' اور 'بنگلہ دیش میں ہمارے مندروں کی حفاظت کریں' والے پوسٹرز دیکھے گئے۔
بنگلورو میں اسکان کے صدر مدھو پنڈت داس نے اکتوبر 2021 کو بنگلہ دیش میں اسکان مندر کے انہدام پر بنگلہ دیش میں اسکان کے عقیدت مندوں، ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں پر بلا اشتعال حملوں پر غم و غصہ اپنے دکھ کا اظہار کیا۔ ہم ان کی حمایت اور یکجہتی میں کھڑے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے دعا گو ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق 13 اکتوبر 2021 کو بنگلہ دیش کے کومیلا میں عبادت گاہ میں مبینہ طور پر قرآن پاک کی توہین کی گئی تھی۔
قرآن مجید کی توہین کے الزامات کے بعد بنگلہ دیش میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی، جس کے نتیجے میں کئی اضلاع میں تشدد کی اطلاعات موصول ہوئیں تھی۔
رپورٹس کے مطابق 13 اکتوبر 2021 کو بنگلہ دیش میں چاند پور کے حاجی گنج میں عبادت گاہ پر حملے کے دوران حالات بے قابو ہو گئے۔ صورت حال پر قابو پانے کے لیے بنگلہ دیش میں پولیس نے فائرنگ کی۔ تشدد کے دوران کم از کم چار افراد مارے گئے۔ اس کے بعد 15 اکتوبر کو نواکھلی کے چوموہنی میں ہندو مندروں پر حملے میں دو افراد مارے گئے۔