ایران کے وزیر خارجہ محمد جواود ظریف نے ٹويٹ کیا ہے کہ امریکہ کو کبھی بھی افغانستان میں دخل نہیں دینا چاہیے تھا لیکن اس کے باوجود امریکہ دخل دیا اور اور اس کے لیے ہر کسی کو مورد الزام ٹھہرایا اور اب 19 سال تک رسوا ہونے کے بعد اب اس نے طالبان کے آگے ہتھیار ڈال دیے۔
جواد ظریف نے یہ بھی کہا کہ امریکہ افغانستان میں زبردست بدنظمی پھیلا دے گا جیسا کہ اس نے شام، عراق اور یمن میں کیا ہے، امریکہ کو طالبان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے یا پھر افغانستان میں معاہدے کا وقت مقرر کرنےکا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران سمجھتا ہے کہ امریکی کارروائی کا واحد مقصد وہاں اپنے فوجی موجودگی کو درست ٹھہرانا ہے۔