ETV Bharat / international

'آرمینیا، آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے کوخالی کردے'

author img

By

Published : Oct 2, 2020, 12:19 PM IST

ترکی صدر رجب طیب اردگان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ 'ترکی آذربائیجان کی دو ریاستیں اور ایک قوم کے اصول کے تحت مدد جاری رکھے گا'۔

Turkish President Recep Tayyip Erdogan
رجب طیب اردگان

ترک صدر رجب طیب اردگان نے پارلیمنٹ کے چوتھے پارلیمانی برس شروع ہونے کی تقریب سے خطاب میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری تنازعہ کا ذکر کیا ہے۔

رجب طیب اردگان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ 'ترکی آذربائیجان کی دو ریاستیں اور ایک قوم کے اصول کے تحت مدد جاری رکھے گا'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'ترکی کے خلاف بیان دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، جو ممالک آرمینیا جیسے ملک کی حمایت کر رہے ہیں ان کے خلاف انسانیت کو نقصان پہنچانے پر کارروائی کی جانی چاہئے'۔

صدر اردگان نے کہا ہے کہ 'ترکی آذربائیجان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ترکی ناگورنو-قرہباخ کے تنازعے میں آذربائیجان کی حمایت کررہا ہے۔ ترکی جنگ اور دہشت گردی کے متاثرین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا اور انہیں پناہ دے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'شام کی خانہ جنگی سے متاثر چار لاکھ 11 ہزار شامی مہاجرین واپس اپنے گھروں میں چلے گئے ہیں۔ یہ سب کچھ ترکی کے آپریشنز کا نتیجہ ہے'۔

'ترکی نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کئی علاقے خالی کروائے جس کے بعد مہاجرین اپنے گھروں میں واپس جانے کے قابل ہوئے'۔

ترک صدر نے مزید کہا کہ 'ترکی کے پاس کوئی متبادل نہیں لیکن ہم اپنی پالیسیاں ازخود طے کریں گے اور مشرقی بحیرہ روم میں اپنے مفادات کا خود تحفظ کرنے کی طاقت رکھتا ہے'۔

مزید پڑھیں: آذربائیجان اور آرمینیا دونوں نے امن مذاکرات کی تجاویز کو مسترد کر دیا

انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 'یونان اور یونانی قبرص کے غیر قانونی مطالبات کو تسلیم کر کے یورپین یونین ایک غیر فعال ادارہ بن چکا ہے'۔

ترک صدر رجب طیب اردگان نے پارلیمنٹ کے چوتھے پارلیمانی برس شروع ہونے کی تقریب سے خطاب میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری تنازعہ کا ذکر کیا ہے۔

رجب طیب اردگان نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ 'ترکی آذربائیجان کی دو ریاستیں اور ایک قوم کے اصول کے تحت مدد جاری رکھے گا'۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'ترکی کے خلاف بیان دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، جو ممالک آرمینیا جیسے ملک کی حمایت کر رہے ہیں ان کے خلاف انسانیت کو نقصان پہنچانے پر کارروائی کی جانی چاہئے'۔

صدر اردگان نے کہا ہے کہ 'ترکی آذربائیجان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ترکی ناگورنو-قرہباخ کے تنازعے میں آذربائیجان کی حمایت کررہا ہے۔ ترکی جنگ اور دہشت گردی کے متاثرین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا اور انہیں پناہ دے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'شام کی خانہ جنگی سے متاثر چار لاکھ 11 ہزار شامی مہاجرین واپس اپنے گھروں میں چلے گئے ہیں۔ یہ سب کچھ ترکی کے آپریشنز کا نتیجہ ہے'۔

'ترکی نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کئی علاقے خالی کروائے جس کے بعد مہاجرین اپنے گھروں میں واپس جانے کے قابل ہوئے'۔

ترک صدر نے مزید کہا کہ 'ترکی کے پاس کوئی متبادل نہیں لیکن ہم اپنی پالیسیاں ازخود طے کریں گے اور مشرقی بحیرہ روم میں اپنے مفادات کا خود تحفظ کرنے کی طاقت رکھتا ہے'۔

مزید پڑھیں: آذربائیجان اور آرمینیا دونوں نے امن مذاکرات کی تجاویز کو مسترد کر دیا

انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ 'یونان اور یونانی قبرص کے غیر قانونی مطالبات کو تسلیم کر کے یورپین یونین ایک غیر فعال ادارہ بن چکا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.