متعدد بالی ووڈ فلموں میں نظر آنے والے پاکستانی اداکار علی ظفر نے پاکستان میں فیض فیسٹیول میں وائرل ہونے والی تقریر پر معروف بھارتی نغمہ نگار جاوید اختر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جہاں جاوید اختر کو پاکستان میں 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں بات کرنے پر بھارت میں سراہا جارہا ہے وہیں علی ظفر نے ان کے بیان کو 'غیرحساس' قرار دیا ہے۔Ali Zafar Slams Javed Akhtar
علی نے اپنے انسٹاگرام اسٹوریز پر کہا کہ جاوید اختر کے ریمارکس سے لوگوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ 'دوستوں، میں آپ سب سے پیار کرتا ہوں اور واقعی میں آپ کی تعریف اور تنقید کو یکساں اہمیت دیتا ہوں۔ لیکن میں ہمیشہ ایک چیز کی درخواست کرتا ہوں، کسی بھی نتیجے یا فیصلے پر پہنچنے سے پہلے حقائق کی تصدیق کریں، میں فیض میلے میں موجود نہیں تھا اور اگلے دن جب تک میں نے سوشل میڈیا پر نہیں دیکھا تب تک میں اس بات سے واقف نہیں تھا کہ وہاں کیا بات کہی گئی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور قدرتی طور پر کوئی بھی پاکستانی اپنے ملک یا لوگوں کے خلاف کسی بھی طرح کے بیان کی تعریف نہیں کرے گا، خاص طور پر ایک تقریب میں جس کا مقصد دلوں کو مزید قریب لانا تھا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان نے دہشت گردی کے ہاتھوں کتنا نقصان اٹھایا ہے اور وہ بھی اس کا سامنا کر رہا ہے اور اس طرح کے غیر حساس اور غیر ضروری بیانات سے بہت سارے لوگوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچ سکتی ہے'۔
اس سے قبل علی فضل نے ٹویٹر پر بتایا تھا کہ انہوں نے جاوید اختر کے لیے ایک پارٹی کی میزبانی کی ہے۔ جس کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا کہ ان کی میزبانی کرنا اعزاز کی بات تھی۔ میں نے ہمیشہ اس بات پر یقین کیا ہے کہ آرٹ اور موسیقی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اور یہ لوگوں کو اکٹھا کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ محبت ہی امن کا واحد راستہ ہے۔ آپ کا شکریہ جاوید اخترصاحب آپ کی موجودگی سے ہمیں نوازنے کے لیے۔ ہمیں جوڑے رکھنے کے لیے فیض صاحب کا شکریہ'۔
لیکن فیض فیسٹیول میں جاوید اختر کے تبصرے کے بعد بہت سے پاکستانی شخصیات نے علی ظفر اور ان کے خاندان کو جاوید اختر کو دعوت دیے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ گلوکار علی ظفر نے اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے اپنے انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ' ہر کوئی نہیں لیکن کچھ ایسے مواقع کو حملہ کرنے اور استحصال کرنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ کافی مزے دار ہے یہ جب کچھ سوشل میڈیا پر ہیرو اور محب وطن ہونے کا روپ دھار رہے تھے، لیکن پیچھے سے مجھے یہ میسج بھی بھیج رہے تھے کہ انہیں کیوں مدعو نہیں کیا گیا۔ منافقت یہاں بھی اپنے عروج پر ہے۔ خبردار۔" واضح رہے کہ علی فضل نے میرے برادر کی دلہن، چشمے بدور، کل دل اور ڈیئر زندگی جیسی بالی ووڈ فلموں میں کام کیا ہے۔