کشمیر کی دستکاری کی مقبولیت میں خواتین کا اہم رول ہے۔ یہ ہنرمند خواتین گھروں میں دستکاری سے اپنا قلیل روزگار کمارہی ہیں، لیکن اب بین الاقوامی مارکیٹ پر ان کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ گزشتہ ایک برس سے چار اضلاع میں 2400 خواتین کو حکومت ایک اسکیم کے تحت دستکاری کے ہنر کو مزید بہتر بنانے کا عمل سکھارہی ہے۔
'جہیلم توی فلڈ ریکوری' پروجiکٹ کے تحت ان خواتین کو سرینگر، بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع میں ٹریننگ دی جارہی ہے۔
یہ ہنرمند خواتین اپنے ہی گھروں میں مختلف تاجروں کے لیے کام کررہی تھیں لیکن اب یہ ان دستکاری مصنوعات کو خود بیرون مارکٹ میں بیچنے کے قابل بن رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملیے سات سالہ شطرنج کے چمپیئن سے
یہ دستکار جن کو مصنوعات بنانے تک ہی جانکاری تھی اب بین الاقوامی مارکٹ میں مصنوعات بیچنے کے طور طریقے سیکھنے کا ہنر بھی حاصل کررہی ہیں۔
پروجیکٹ مینیجر عالیہ کلثوم کا کہنا ہے ان خواتین کو بین الاقوامی میلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی جارہی ہے۔
امریکہ کی ایک کنسلٹنسی 'ایڈ ٹو آرٹیسنز' (Aid to Artisans) نامی ان دستکاروں کو مارکیٹ کے متعلق جانکاری دی رہی ہے۔