سرینگر: مرکزی حکومت نے 2022-23 بجٹ میں ڈل جھیل اور نگین جھیل کے باشندوں کی باز آبادکاری کے لیے 273 کروڑ روپے مختص کیے Package On Dal Dwellers ہیں۔ ڈل اور نگین جھیلوں کے مقیم اگرچہ اس اعلان سے مطمئن نظر آرہے ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائیوں میں جموں و کشمیر کی حکومتوں نے ڈل کے باشندوں کی بازآبادکاری کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں، لیکن نہ ڈل کے باشندے آباد ہوئے اور نہ ہی یہ جھیل صاف ہوئی۔
ڈل جھیل میں رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی بازآبادکاری کے لیے رقم مختص کرنا اچھا قدم Dal Dwellers on Rehabilitationہے، لیکن دوسری جگہ یعنی رکھ ارتھ علاقے میں وہ جانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
اگرچہ سرکار نے ڈل کے تین سو کنبوں کی بازآبادکاری کے لیے انہیں بڈگام کی آبی پناہ گاہ رکھ ارتھ میں منتقل کیا، لیکن وہاں مقیم ڈل باشندے اس وقت انہیں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈل جھیل میں ہزاروں لوگ اس وقت رہتے ہیں جن میں بیشتر لوگ ہاؤس بوٹس House Boat in Dal Lake میں رہتے ہیں جو سیاحوں کے لیے باعثِ کشش بھی ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ ان باشندوں کو ڈل کے ماحول کی خرابی کا مودر الزام ٹھہراتی ہے، تاہم یہ باشندے انتظامیہ کے اس الزام کو مسترد کرتے آئے ہیں۔
ہاؤس بوٹ مالکان کا کہنا ہے کہ وہ ڈل سے منتقل ہونے کے لیے تیار ہیں، لیکن انہیں منتقل گُپت گنگا اور چندپورہ علاقے میں کیا جائے جس کا وعدہ اس وقت کی حکومت نے ان سے کیا تھا۔
گزشتہ دہائیوں سے جموں و کشمیر میں قائم حکومتوں نے جھیل کی صفائی کے لیے اور اس کا اصل رقبہ بحال کرنے کے لیے بے حساب رقم خرچ کیے لیکن ڈل کی حالت جوں کی توں ہے۔
- مزید پڑھیں:Demolition Drive in Dal Lake Areas: ڈل جھیل کے مختلف علاقوں میں ایل سی ایم اے کی انہدامی کارروائی جاری
- یہ بھی پڑھیں:Fire Broke Out in Houseboat: 'ڈل جھیل میں گزشتہ شب ہولناک آگ کی واردات، دو ہاؤس بوٹ خاکستر'
ڈل کے باشندوں کا الزام ہے کہ حکومت سنجیدگی سے رقم خرچ نہیں کر رہی ہے جس سے نہ ہی ڈل صاف ہورہی ہے اور نہ ہی اس کی بازآبادکاری ممکن ہو پارہی۔
ہم آپ کو بتادیں کہ جموں و کشمیر جہاں دنیا بھر میں اپنی خوبصورتی کے لیے مشہور ہے وہیں کشمیر آئے سیاحوں کی پہلی پسند ڈل جھیل کی سیر کرنا اور ہاؤس بوٹس میں اپنا قیمتی وقت گزارنا ہوتا ہے۔