سرینگر: کرگل وجے دیوس کی مناسبت سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پیر کو سرینگر کے لال چوک پر قائم گھنٹہ گھر پر سخت حفاظتی حصار میں پرچم لہرایا۔ کشمیر کی سیاست کا ذکر لال چوک کے بغیر نہیں کیا جاسکتا۔ ان دونوں کا تاریخی ملاپ ہے۔ لال چوک سرینگر شہر کا وہ علاقہ ہے جو گذشتہ سات دہائیوں میں ہوئے اہم ترین سیاسی واقعات کا چشم دید گواہ ہے۔ یہ واقعات کشمیر کی حالیہ تاریخ کے سنگ میل ہیں۔ BJP Tiranga rally in Srinagar Lalchowk
مورخین کہتے ہیں کہ لال چوک کو روس کی 'ریڈ سکویر' سے یہ نام دیا گیا ہے۔ لال چوک سے ہی جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے کشمیر کی سیاست پر اپنا دبدبہ قائم کیا۔ لال چوک کی تاریخی اہمیت کے مدنظر یہاں ایک گھنٹہ گھر تعمیر کیا گیا جس نے دنیا کے بڑے شہروں کی طرح اسے بھی ایک امتیازی پہچان بخشی۔ Importance of Lal Chowk srinagar
شیخ عبداللہ نے اس مقام پر کئی تاریخی جلسے بھی کیے ہیں اور بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے کشمیر دورہ پر ان کا یہیں پر تاریخی استقبال ہوا تھا۔ نہرو نے یہاں تاریخی خطاب بھی کیا تھا اور اسی تقریب میں شیخ محمد عبداللہ نے نہرو کے لیے "من تو شدم تو من شدی" یعنی میں تم ہوگیا اور تم میں ہوگئے کا مشہور فارسی شعر کہا تھا جو امیر خسرو نے اپنے مرشد حضرت معین الدین چشتی کی شان میں کہا تھا۔ یہ شعر گویا شیخ عبداللہ کی طرف سے بھارت کے ساتھ جموں و کشمیر کے الحاق کی توثیق تھا۔ PM Jawaharlal Nehru in in Lal Chowk Srinagar
سنہ 1992 میں بی جے پی لیڈر مرلی منوہر جوشی نے پرچم لہرانے کی کوشش کی تاہم اس وقت کی انتظامیہ نے وہ تقریب منعقد کرنے نہیں دی تھی۔ اس وقت جوشی بی جے پی کے صدر کے عہدے پر فائز تھے اورغیر معروف نریندر مودی ایکتا یاترا کے کنوینر تھے۔
نوے کی دہائی کے بعد جب وادی میں عسکریت پسندی اور علیٰحدگی پسندی نے زور پکڑا، گھنٹہ گھر پر علیٰحدگی پسندوں کا راج رہا اور وہ یہاں اپنی سیاسی تقاریب کرتے تھے۔ تہاڑ جیل میں نظر بند شبیر شاہ نے نوے کی دہائی میں جیل سے رہا ہونے کے بعد اس مقام پر لاکھوں لوگوں سے خطاب کیا۔ سنہ 2019 میں جب حکمران جماعت بی جے پی نے دفعہ 370 کو منسوخ کیا تب سے گھنٹہ گھر پر آئے روز پرچم کشائی کی تقاریب منعقد کی جارہی ہے۔ National Flag Unfurled in Lal Chowk Srinagar
مزید پڑھیں:
گذشتہ مہینوں میں فوج کی جانب سے "آخر کب تک" پروگرام کے دوران اسی مقام پر ترنگا لہرایا گیا ہے اور اب بھارتیہ جنتا پارٹی نے گھنٹہ گھر کو اپنا سیاسی اڈہ بنا دیا ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ لال چوک ان کے لیے اس لیے اہم ہے کیونکہ مرلی منوہر جوشی سے لے کر انوراگ ٹھاکر نے یہاں ترنگا لہرایا ہے۔ بی جے پی کے مطابق لال چوک پر علیحدگی پسندی کا جو داغ لگا ہے، اس کو مٹانے کے لیے اس مقام پر ترنگا ریلیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ ان تقریبات کے لیے سخت ترین سکیورٹی انتطامات کیے جاتے ہیں جس سے اس چوک کی تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔