ETV Bharat / city

ہم نے گوڈسے نہیں، گاندھی کے بھارت سے ہاتھ ملایا تھا: محبوبہ مفتی

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے خطہ چناب کے پانچ روزہ دورے کے تیسرے دِن ڈوڈہ ٹاؤن ہال میں پارٹی کارکنان سے خطاب کیا۔

ڈوڈہ ٹاؤن ہال میں پارٹی کارکنان سے خطاب
ڈوڈہ ٹاؤن ہال میں پارٹی کارکنان سے خطاب
author img

By

Published : Oct 12, 2021, 10:27 PM IST

اس موقع پر ضلع ڈوڈہ کے مختلف علاقوں سے پی ڈی پی کے کارکنان و عہدیدران نے شرکت کی۔ پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بتایا کہ 'وہ دفعہ 370 اور 35-اے کی منسوخی کے بعد تمام اضلاع میں حالات کا جائزہ لینے جا رہی ہیں۔

ڈوڈہ ٹاؤن ہال میں پارٹی کارکنان سے خطاب

اسی تناظر میں اُنہوں نے خطہ چناب کا دورہ کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ 5 اگست 2019 کو جو پگڑی اُن کے سر سے اُتاری گئی ہے، اُس کو واپس لانا ہے۔ اسی لیے میں آپ لوگوں کو جگانے آئی ہوں جو ہماری عزت، تشخص ہے اُس کو بحال کرنا ہے، جو ہم سے زبردستی، غیر قانونی طور چھینا گیا ہے۔

اُن کا یہی جھگڑا بی جے پی کے ساتھ تھا کہ ہم کو دو بجلی پروجیکٹ واپس دیے جائیں جو خطہ چناب میں بنے ہیں۔ باہر جاکر وہاں ہمارے پروجیکٹ سے نوجوانوں کو روزگار ملا ہے لیکن یہاں چراغ تلے اندھیرا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے گوڈسے کے بھارت کے ساتھ ہاتھ نہیں ملاہا تھا، بلکہ گاندھی کے بھارت کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا۔ اسی لئے ہمیں وہ بھارت چاہیے جس کے ساتھ ہم نے رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے ملک کے حالات بگاڑ دیے ہیں، آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کے عوام کے پیروں تلے سے زمین بھی چھین لی جائے گی۔

اُنہوں نے بتایا کہ وہ آج ووٹ مانگنے نہیں آئی ہیں، آپ ووٹ چاہے کسی کو بھی دو، لیکن اِس وقت اُن کو عوام کے ساتھ کی ضرورت ہے۔ وہ اکیلے حکومت کے خلاف کھڑی ہیں جو جموں و کشمیر کو سرمایہ داروں کے ہاتھوں بیچنے پر آمادہ ہے۔

محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ پانچ اگست کے زخم کو کریدینے کی ضرورت ہے تاکہ زخم تازہ رہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ وہ کشمیر میں کشمیری پنڈت، سکھ بھائی کی موت پر احتجاج کرنا چاہتی تھیں۔ لیکن اُن کو گھر سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا، پھر اوپر سے یہ بھی کہتے ہیں کہ کشمیری عوام غیر مسلم کی ہلاکتوں پر احتجاج نہیں کرتے ہیں۔

پی ڈی پی کے سابق ایم ایل سی فردوس ٹاک، ضلع صدر کشتواڑ شیخ ناصر، شہاب الحق بٹ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں غیر یقینی کی صورتحال سے عوام میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔

مزید پڑھیں: گن لائسنس گھوٹالہ: سی بی آئی نے 41 مقامات پر چھاپے مارے

ایک اور سابق ایم ایل سی نے بتایا کہ وہ سکھ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں اور اُن کے مذہب میں کسی کے اوپر ظلم کرنا غلط ہے اور ظلم سہنا بھی غلط ہے۔ اس لئے پی ڈی پی ظلم کے خلاف آواز اُٹھا رہی ہے۔ اس کے لئے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے امید ظاہر کی کہ تاریک رات کے بعد امید کی کرن ضرور روشن ہو گی۔

اس موقع پر ضلع ڈوڈہ کے مختلف علاقوں سے پی ڈی پی کے کارکنان و عہدیدران نے شرکت کی۔ پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بتایا کہ 'وہ دفعہ 370 اور 35-اے کی منسوخی کے بعد تمام اضلاع میں حالات کا جائزہ لینے جا رہی ہیں۔

ڈوڈہ ٹاؤن ہال میں پارٹی کارکنان سے خطاب

اسی تناظر میں اُنہوں نے خطہ چناب کا دورہ کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ 5 اگست 2019 کو جو پگڑی اُن کے سر سے اُتاری گئی ہے، اُس کو واپس لانا ہے۔ اسی لیے میں آپ لوگوں کو جگانے آئی ہوں جو ہماری عزت، تشخص ہے اُس کو بحال کرنا ہے، جو ہم سے زبردستی، غیر قانونی طور چھینا گیا ہے۔

اُن کا یہی جھگڑا بی جے پی کے ساتھ تھا کہ ہم کو دو بجلی پروجیکٹ واپس دیے جائیں جو خطہ چناب میں بنے ہیں۔ باہر جاکر وہاں ہمارے پروجیکٹ سے نوجوانوں کو روزگار ملا ہے لیکن یہاں چراغ تلے اندھیرا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے گوڈسے کے بھارت کے ساتھ ہاتھ نہیں ملاہا تھا، بلکہ گاندھی کے بھارت کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا۔ اسی لئے ہمیں وہ بھارت چاہیے جس کے ساتھ ہم نے رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے ملک کے حالات بگاڑ دیے ہیں، آنے والے وقت میں جموں و کشمیر کے عوام کے پیروں تلے سے زمین بھی چھین لی جائے گی۔

اُنہوں نے بتایا کہ وہ آج ووٹ مانگنے نہیں آئی ہیں، آپ ووٹ چاہے کسی کو بھی دو، لیکن اِس وقت اُن کو عوام کے ساتھ کی ضرورت ہے۔ وہ اکیلے حکومت کے خلاف کھڑی ہیں جو جموں و کشمیر کو سرمایہ داروں کے ہاتھوں بیچنے پر آمادہ ہے۔

محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ پانچ اگست کے زخم کو کریدینے کی ضرورت ہے تاکہ زخم تازہ رہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ وہ کشمیر میں کشمیری پنڈت، سکھ بھائی کی موت پر احتجاج کرنا چاہتی تھیں۔ لیکن اُن کو گھر سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا، پھر اوپر سے یہ بھی کہتے ہیں کہ کشمیری عوام غیر مسلم کی ہلاکتوں پر احتجاج نہیں کرتے ہیں۔

پی ڈی پی کے سابق ایم ایل سی فردوس ٹاک، ضلع صدر کشتواڑ شیخ ناصر، شہاب الحق بٹ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں غیر یقینی کی صورتحال سے عوام میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔

مزید پڑھیں: گن لائسنس گھوٹالہ: سی بی آئی نے 41 مقامات پر چھاپے مارے

ایک اور سابق ایم ایل سی نے بتایا کہ وہ سکھ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں اور اُن کے مذہب میں کسی کے اوپر ظلم کرنا غلط ہے اور ظلم سہنا بھی غلط ہے۔ اس لئے پی ڈی پی ظلم کے خلاف آواز اُٹھا رہی ہے۔ اس کے لئے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے امید ظاہر کی کہ تاریک رات کے بعد امید کی کرن ضرور روشن ہو گی۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.