بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ماگام قصبہ میں فوج کی جانب سے مبینہ طور پر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر کی بے حرمتی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا Protest In Budgam Magam گیا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کے روز ماگام قصبہ میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جب فوج کے ایک اہلکار نے ملہ بوچھن نامی گاؤں میں ایک گھر میں مبینہ طور پر ایران کے مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر کو نذرِ آتش کردیا۔ Setting Picture of Qasim Solemani Ablaze۔
رپورٹس کے مطابق کشمیر میں جاری فوج کی مردم شماری کی غرض سے فوج کی 2 راشٹریہ رائفلز کے اہلکار بڈگام ضلع کے ملبوچن گاؤں میں غلام رسول بنکا کے رہائشی مکان میں داخل ہوئے اور اسی دوران انہوں نے سلیمانی کی تصویر ان کے گھر سے اٹھائی اور بعد میں اُسے جلا دیا۔
اس خبر کو سن کر مقامی لوگ مشتعل ہوگئے جس کے سبب بڈگام کے شیعہ اکثریتی علاقہ ماگام قصبہ میں احتجاج شروع ہوا۔
دریں اثناء انتظامیہ اور فوج کے اعلیٰ افسران نے اس علاقے میں جاکر لوگوں سے معافی مانگی، بعد میں احتجاجی مظاہرہ ختم ہوگیا۔تازہ تفصیلات کے مطابق علاقے میں حالات بہتر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جنرل قاسم سلیمانی کی لاش اہواز پہنچا دی گئی
ہم آپ کو بتادیں کہ قاسم سلیمانی پوری دنیا میں شیعہ برادری میں ایک قابل احترام شخصیت کے بطور جانے جاتے ہیں۔ خیال رہے 3 جنوری 2020 کو 62 سالہ قاسم سلیمانی چھ دیگر افسران سمیت امریکی ڈرون حملے میں اس وقت ہلاک کیے گئے جب وہ عراق کے وزیر اعظم عادل عبدالمہدی سے ملاقات کے لیے جا رہے تھے۔