ETV Bharat / city

Ghulam Nabi Azad Interview کانگریس سے علیحدگی مشکل فیصلہ تھا، دو دن سو نہیں پایا

سابق کانگریسی رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ 'پارٹی سے مستعفی ہونے سے ایک ماہ قبل پارٹی صدر سونیا گاندھی کو خط لکھا تھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس سے الگ ہونے کا فیصلہ اُن کی زندگی کا مشکل ترین فیصلہ تھا۔ کانگریس سے علیحدگی اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ اس وقت کانگریس میں 90 فیصد ایسے لوگ ہیں جو کانگریسی ہیں ہی نہیں، کسی کو یونیورسٹی سے تو کسی کو دفتر سے اُٹھا کر لیڈر بنایا گیا۔Ghulam Nabi Azad Interview

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 28, 2022, 9:14 PM IST

سرینگر: غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ کانگریس سے علیحدگی اُن کی زندگی کا سب سے مشکل فیصلہ تھا کیونکہ پچاس سال تک اس پارٹی کے لئے دن رات ایک کیے۔ انہوں نے بتایا کہ دو دن نیند نہیں آئی اور کئی بار خط کو بھی پھاڑ ڈالا ۔اُن کے مطابق اگر مجھے کانگریس سے کچھ ملا تو میں نے بھی کانگریس کو بہت کچھ دیا ہے۔ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ میرا دماغ خراب نہیں ہے۔ جو لوگ ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں وہ خیالوں کی دنیا میں رہ رہے ہیں۔ Ghulam Nabi Azad Interview

غلام نبی آزاد نے کہا کہ مستعفی ہونے سے ایک ماہ قبل پارٹی صدر سونیا گاندھی کو خط لکھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ کانگریس سے علیحدگی اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ اس وقت کانگریس میں 90 فیصد ایسے لوگ ہیں جو کانگریسی ہیں ہی نہیں، کسی کو یونیورسٹی سے تو کسی کو دفتر سے اُٹھاکر لیڈر بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے آنجہانی اندرا گاندھی، سنجے گاندھی اور راجیو گاندھی سے سیکھا ہے۔ آج وہ لوگ مجھے کیا سکھائیں گے جنہیں سیاست کی کوئی سمجھ ہی نہیں۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ 'ایک ماہ قبل کانگریس صدر کو خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ پارٹی میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا لیکن صدر موصوف نے اُس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔' راہل گاندھی کے ساتھ اختلافات پیدا ہونے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا کہ آپ نے 'چوکیدار چور ہے' نہیں بولا۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہ ان لوگوں کی بھاشا ہو سکتی ہے لیکن میں نے اندراگاندھی، راجیو گاندھی سے لیڈران کی عزت کرنا سیکھا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آنجہانی اندرا گاندھی مجھے اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ ملاقات کرنے کے بارے میں ہمیشہ بولتی رہتی تھیں۔ غلام نبی آزاد نے مزید کہاکہ راہل گاندھی نے پارٹی کا بیڑا غرق کیا اور یہاں تک کہ میڈم سونیا گاندھی کا بھی اسٹائل خراب کیا۔ کمزور وقت میں کانگریس کو خیر باد کہنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا میں مزید پچاس برسوں تک انتظار کرتا رہتا؟

بی جے پی کی بولی بولنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ جو نئے لیڈران پارٹی میں ہیں اُنہیں میری باتیں پسند نہیں۔ اُن کے مطابق میں دن میں بیس گھنٹے پارٹی کے لئے کام کرتا تھا جس وجہ سے پارٹی نے متعدد ریاستوں میں جیت حاصل کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا میرا دماغ خراب ہے جو میں بی جے پی میں جاؤں گا؟ انہوں نے کہاکہ جو لوگ ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں دراصل اُن کا دماغ خراب ہے۔ میں نے واضح کیا ہے کہ اپنی پارٹی تشکیل دوں گا لہذا جو یہ کہہ رہے ہیں کہ بھاجپا میں شمولیت اختیار کریں گے اُن کا دماغ کام نہیں کررہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں نرم گوشہ رکھنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ میرے حوالے سے تین باتیں پھیلائی جارہی ہیں ایک تو مودی جی نے آپ کے لئے کیوں آنسوں بہائے، دوسرا گھر ملا اور تیسرا زیڈ پلس سکیورٹی۔ انہوں نے بتایا کہ زیڈ پلس سکیورٹی دراصل مجھے اس لئے فراہم کی گئی کیونکہ مجھ پر آج تک 26 مرتبہ حملے ہوئے اور سرینگر میں ایک دفعہ مجھ پر راکٹ لانچر سے بھی حملہ کیا گیا لیکن میں اُس وقت بال بال بچ گیا۔ اُن کے مطابق اگر میرے پاس مکان ہے تو میں اُس کا کرایہ بھی دیتا ہوں۔'

یہ بھی پڑھیں: Congress leaders meet Ghulam Nabi Azad سینئر کانگریس لیڈران کی دہلی میں غلام نبی آزاد کے ساتھ ملاقات

یو این آئی

سرینگر: غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ کانگریس سے علیحدگی اُن کی زندگی کا سب سے مشکل فیصلہ تھا کیونکہ پچاس سال تک اس پارٹی کے لئے دن رات ایک کیے۔ انہوں نے بتایا کہ دو دن نیند نہیں آئی اور کئی بار خط کو بھی پھاڑ ڈالا ۔اُن کے مطابق اگر مجھے کانگریس سے کچھ ملا تو میں نے بھی کانگریس کو بہت کچھ دیا ہے۔ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ میرا دماغ خراب نہیں ہے۔ جو لوگ ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں وہ خیالوں کی دنیا میں رہ رہے ہیں۔ Ghulam Nabi Azad Interview

غلام نبی آزاد نے کہا کہ مستعفی ہونے سے ایک ماہ قبل پارٹی صدر سونیا گاندھی کو خط لکھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ کانگریس سے علیحدگی اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ اس وقت کانگریس میں 90 فیصد ایسے لوگ ہیں جو کانگریسی ہیں ہی نہیں، کسی کو یونیورسٹی سے تو کسی کو دفتر سے اُٹھاکر لیڈر بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے آنجہانی اندرا گاندھی، سنجے گاندھی اور راجیو گاندھی سے سیکھا ہے۔ آج وہ لوگ مجھے کیا سکھائیں گے جنہیں سیاست کی کوئی سمجھ ہی نہیں۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ 'ایک ماہ قبل کانگریس صدر کو خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ پارٹی میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا لیکن صدر موصوف نے اُس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔' راہل گاندھی کے ساتھ اختلافات پیدا ہونے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا کہ آپ نے 'چوکیدار چور ہے' نہیں بولا۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہ ان لوگوں کی بھاشا ہو سکتی ہے لیکن میں نے اندراگاندھی، راجیو گاندھی سے لیڈران کی عزت کرنا سیکھا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آنجہانی اندرا گاندھی مجھے اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ ملاقات کرنے کے بارے میں ہمیشہ بولتی رہتی تھیں۔ غلام نبی آزاد نے مزید کہاکہ راہل گاندھی نے پارٹی کا بیڑا غرق کیا اور یہاں تک کہ میڈم سونیا گاندھی کا بھی اسٹائل خراب کیا۔ کمزور وقت میں کانگریس کو خیر باد کہنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا میں مزید پچاس برسوں تک انتظار کرتا رہتا؟

بی جے پی کی بولی بولنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ جو نئے لیڈران پارٹی میں ہیں اُنہیں میری باتیں پسند نہیں۔ اُن کے مطابق میں دن میں بیس گھنٹے پارٹی کے لئے کام کرتا تھا جس وجہ سے پارٹی نے متعدد ریاستوں میں جیت حاصل کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا میرا دماغ خراب ہے جو میں بی جے پی میں جاؤں گا؟ انہوں نے کہاکہ جو لوگ ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں دراصل اُن کا دماغ خراب ہے۔ میں نے واضح کیا ہے کہ اپنی پارٹی تشکیل دوں گا لہذا جو یہ کہہ رہے ہیں کہ بھاجپا میں شمولیت اختیار کریں گے اُن کا دماغ کام نہیں کررہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں نرم گوشہ رکھنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ میرے حوالے سے تین باتیں پھیلائی جارہی ہیں ایک تو مودی جی نے آپ کے لئے کیوں آنسوں بہائے، دوسرا گھر ملا اور تیسرا زیڈ پلس سکیورٹی۔ انہوں نے بتایا کہ زیڈ پلس سکیورٹی دراصل مجھے اس لئے فراہم کی گئی کیونکہ مجھ پر آج تک 26 مرتبہ حملے ہوئے اور سرینگر میں ایک دفعہ مجھ پر راکٹ لانچر سے بھی حملہ کیا گیا لیکن میں اُس وقت بال بال بچ گیا۔ اُن کے مطابق اگر میرے پاس مکان ہے تو میں اُس کا کرایہ بھی دیتا ہوں۔'

یہ بھی پڑھیں: Congress leaders meet Ghulam Nabi Azad سینئر کانگریس لیڈران کی دہلی میں غلام نبی آزاد کے ساتھ ملاقات

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.