وادی کشمیر میں اس وقت موسم سرما کا سب سے سرد ترین ایام چلے کلاں عروج پر ہے، وہیں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے عسکری مخالف کارروائیوں میں بھی تیزی لائی گئی ہے۔
سال 2022 کا ابھی ابتدائی ہفتہ جاری ہے اس دوران اب تک 9 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں، جن میں دو دراندازی کی کوشش کے دوران ہلاک کیے گئے۔
گزشتہ پانچ دنوں کے دوران ہوئی کارروائیوں میں جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور کولگام میں پانچ عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں جب کہ دارالحکومت سرینگر میں دو ہلاک کئے گئے۔ ہلاک کیے گئے عسکریت پسندو میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گزشتہ تین برسوں کا اعداد و شمار شیئر کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یہ نہیں کہہ سکتا کی موسم سرما میں عسکری مخالف کارروائیوں میں تیزی لائی جاتی ہے، تاہم زیادہ ہلاکتیں پیش ضرور آتی ہیں'۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے، کہ عسکریت پسند بالائی علاقوں میں اپنے ٹھکانوں سے نکل کر میدانی علاقوں کی طرف آتے ہیں۔ جس دوران باوثوق ذرائع سے اطلاع موصول ہوتی ہے جس کے بعد کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اب عسکری مخالف کارروائیوں کے لیے جدید آلات بھی ہیں، جس کی وجہ سے آپریشن میں بہتری آئی ہے۔ وہیں پولیس کے اعدد و شمار کے مطابق سنہ 2019 میں کل 81 عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔ جن کی ترتیب کچھ اس طرح ہے کہ:
- سنہ 219 میں 59 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ جنوری میں 19، فروری میں 20، مارچ میں 22، اکتوبر میں 11، نومبر میں 6 اور دسمبر میں 3 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں۔
- سنہ 2020 میں کل 89 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ جنوری مہینے میں 22، فروری میں 11، مارچ میں 9، اکتوبر میں 21، نومبر میں 13 اور دسمبر میں بھی 13 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں۔وہی ان چھے مہینوں میں 17 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے۔
- سنہ 2021 میں کل 91 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ جنوری میں 11، فروری میں 9، مارچ میں 11، اکتوبر میں 17، نومبر میں 16 اور دسمبر میں 27 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں۔وہیں ان چھے مہینوں میں 29 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں جنوری، فروری، مارچ، اکتوبر، نومبر اور دسمبر موسم سرما کے 6 مہینے مانے جاتے ہیں۔