سرینگر: جموں کشمیر پولیس نے جمعرات کو شہر سرینگر میں عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور اس سے منسلک دیگر سرگرمیوں کے لیے مبینہ طور پر استعمال کیے جانے والے پانچ مکانوں کو سیل کر دیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق پولیس ہیڈکواٹر کی منظوری کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ Police seizes Five Residential Houses in Srinagar under UAPA
پولیس بیان کے مطابق تفتیش کے دوران یہ بات بلا شبہ ثابت ہوئی کہ ان مکانات کو سرگرم عسکریت پسندوں نے سرینگر ضلع میں عسکریت پسندی کی کارروائیوں کی سازش، منصوبہ بندی کے لیے استعمال کیا تھا۔ مکان کے مالکان نے جان بوجھ کر گھروں میں عسکریت پسندوں کو پناہ دی تھی جہاں وہ عسکری کارروائیوں کا منصوبہ کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق ایف آر آئی نمبر 48/2021 پولیس تھانہ پارمپورہ میں ملوث تین رہائشی مکان بابر سہیل صوفی ولد محمد یوسف صوفی ساکن لاوے پورہ عثمان آباد، عادل محمد لون ولد محمد لون ساکن بازار محلہ لاوے پورہ اور مظفر احمد میر،رمیز احمد میر ولد خورشید احمد میر ساکن ملورہ کو سیل کر دیا گیا۔ وہیں ایف آئی آر نمبر 128/2020 پولیس اسٹیشن بٹہ مالو میں ملوث عبدالمجید گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن فردوس آباد بٹہ مالو کا رہائشی مکان بھی سیل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ درباغ ہاروان میں دو منزلہ رہائشی مکان عبدالرحمان بٹ ولدعبدالرزاق بٹ جو ایف آئی آر 95/2021 میں ملوت تھے کو سیل کر دیا گیا ہے
مزید پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ برس سے پولیس نے کشمیر میں متعدد رہائشی مکانات اور جائیداد کو عسکریت پسندوں کے ذریعہ مبینہ استعمال کرنے کے پاداش میں سیل کیا ہے۔ پولیس کا ماننا ہے کہ اس قدم سے لوگ عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور ان کی معاونت کرنے سے گریز کریں گے۔