دہلی: کالعدم تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ Jammu and Kashmir Liberation Front کے سربراہ یاسین ملک تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ یاسین ملک نے روبیہ سعید اغوا معاملے میں خود ہی گواہوں سے جرح کرنے کی اجازت مانگی تھی لیکن اس پر حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہ ملنے پر یاسین ملک بھوک ہڑتال پر چلے گئے۔ وہ گذشتہ 6 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے ان کے بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ ہوا اور انہیں رام منوہر لوہیا ہسپتال میں داخل کرانا پڑا۔
اس دوران یاسین ملک کی بیٹی کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں ننھی بچی اپنے والد (یاسین ملک) کو بھوک ہڑتال کرنے سے منع کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ بچی نے کہا کہ 'پاپا پلیز بھوک ہڑتال ختم کر دیجیے تاکہ میں اور ممی بھی بھوک ہڑتال ختم کر دیں۔'
واضح رہے کہ یاسین ملک 22 جولائی سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ان کے کیس کی صحیح طریقے سے تفتیش نہیں ہو رہی ہے۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کو بیمار ہونے کے سبب دہلی کی تہاڑ جیل سے ہسپتال رام منوہر لوہیا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ یاسین ملک 2019 سے حراست میں ہیں جب این آئی اے نے انہیں ٹیرر فنڈنگ کے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ 25 مئی کو عدالت نے ان پر لگائے گئے الزامات کو قبول کرنے کے بعد یاسین ملک کو مجرم قرار دیا تھا۔