ETV Bharat / city

Saffron Land in Kashmir بارہ سال سے کشمیر میں زعفرانی زمین کا جائزہ نہیں لیا گیا

سری نگر: گزشتہ 12 برسوں سے کشمیر میں زعفران کی زمین کا کوئی نیا جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔ محکمہ زراعت کے اعلیٰ عہدیداروں نے بتایا کہ آخری اسیسمنٹ اس وقت کیا گیا تھا جب 2010 میں کشمیر میں نیشنل زعفران مشن کا آغاز کیا گیا تھا جبکہ ہر 10 سال بعد ریونیو ڈپارٹمنٹ کو اسیسمنٹ کرنا ہے۔ Saffron Land in Kashmir

no-assessment-of-saffron-land-in-kashmir-for-12-years
بارہ سال سے کشمیر میں زعفرانی زمین کا جائزہ نہیں لیا گیا
author img

By

Published : Oct 5, 2022, 10:19 PM IST

سری نگر: گزشتہ 12 برسوں سے کشمیر میں زعفران کی زمین کا کوئی نیا جائزہ نہیں لیا گیا ہے جس سے زعفران کے کھیتوں کو تجارتی اور رہائشی کالونیوں میں تبدیل ہونے سے بچانے میں حکام کی سنجیدگی پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ محکمہ زراعت کے اعلیٰ عہدیداروں نے بتایا کہ آخری اسیسمنٹ اس وقت کیا گیا تھا جب 2010 میں کشمیر میں نیشنل زعفران مشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر 10 سال بعد ریونیو ڈپارٹمنٹ کو اسیسمنٹ کرنا ہے اور ہمارا کام صرف ترقیاتی پہلوؤں کو دیکھنا ہے۔ Saffron Land in Kashmir

عہدیداروں نے بتایا کہ 2010 میں کئے گئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیر میں زعفران کے نیچے 3715 ہیکٹر زمین ہے، تاہم پہلے کے ریکارڈ کے مطابق تقریباً 5100 ہیکٹر زمین زعفران کی کاشت کے تحت تھی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد سے کوئی تازہ سروے نہیں ہوا ہے اور ظاہر ہے کہ رہائشی مکانات، کمرشل کمپلیکس کی تعمیر، سیب کی کاشت کی طرف جانے سے زعفران کے نیچے زمین مزید کم ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Saffron Boom in Kashmir: کشمیری زعفران کی پچیس سالوں میں ریکارڈ توڑ پیداوار

سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2012-13 سے، کشمیر میں زعفران کے نیچے 3,665 ہیکٹر زمین تھی اور اب تک یہ وہی ہے کیونکہ اس کے بعد سے کوئی تخمینہ نہیں لگایا گیا ہے جبکہ سال 2012-13 میں پیداوار 12,45 میٹرک ٹن تھی۔ 2013-14 میں پیداوار 14.01 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 3.82 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی جبکہ 2014-15 میں پیداوار 5.57 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 1.52 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی۔ 2015-16 میں زعفران کی پیداوار 16.17 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 4.41 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی جبکہ 2016-17 میں پیداوار 16.45 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 4.49 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی۔

دستاویز کے مطابق، سال 2017-18 میں پیداوار کم ہو کر 5.20 میٹرک ٹن رہ گئی اور پیداوار 1.42 کوئنٹل فی ہیکٹر اور سال 2018-19 میں پیداوار 5.65 میٹرک ٹن اور پیداوار 1.54 کوئنٹل فی ہیکٹر رہی اور سال 2019-20 میں پیداوار 0.02 میٹرک ٹن اور پیداوار 4.44 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2020-21 میں زعفران کی پیداوار دوبارہ 0.02 میٹرک ٹن اور پیداوار 4.92 کوئنٹل فی ہیکٹر اور سال 2021-22 میں دوبارہ پیداوار 0.02 میٹرک ٹن اور سال میں 4.92 کوئنٹل فی ہیکٹر پیداوار ہوئی۔

سری نگر: گزشتہ 12 برسوں سے کشمیر میں زعفران کی زمین کا کوئی نیا جائزہ نہیں لیا گیا ہے جس سے زعفران کے کھیتوں کو تجارتی اور رہائشی کالونیوں میں تبدیل ہونے سے بچانے میں حکام کی سنجیدگی پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ محکمہ زراعت کے اعلیٰ عہدیداروں نے بتایا کہ آخری اسیسمنٹ اس وقت کیا گیا تھا جب 2010 میں کشمیر میں نیشنل زعفران مشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر 10 سال بعد ریونیو ڈپارٹمنٹ کو اسیسمنٹ کرنا ہے اور ہمارا کام صرف ترقیاتی پہلوؤں کو دیکھنا ہے۔ Saffron Land in Kashmir

عہدیداروں نے بتایا کہ 2010 میں کئے گئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیر میں زعفران کے نیچے 3715 ہیکٹر زمین ہے، تاہم پہلے کے ریکارڈ کے مطابق تقریباً 5100 ہیکٹر زمین زعفران کی کاشت کے تحت تھی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد سے کوئی تازہ سروے نہیں ہوا ہے اور ظاہر ہے کہ رہائشی مکانات، کمرشل کمپلیکس کی تعمیر، سیب کی کاشت کی طرف جانے سے زعفران کے نیچے زمین مزید کم ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Saffron Boom in Kashmir: کشمیری زعفران کی پچیس سالوں میں ریکارڈ توڑ پیداوار

سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2012-13 سے، کشمیر میں زعفران کے نیچے 3,665 ہیکٹر زمین تھی اور اب تک یہ وہی ہے کیونکہ اس کے بعد سے کوئی تخمینہ نہیں لگایا گیا ہے جبکہ سال 2012-13 میں پیداوار 12,45 میٹرک ٹن تھی۔ 2013-14 میں پیداوار 14.01 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 3.82 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی جبکہ 2014-15 میں پیداوار 5.57 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 1.52 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی۔ 2015-16 میں زعفران کی پیداوار 16.17 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 4.41 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی جبکہ 2016-17 میں پیداوار 16.45 میٹرک ٹن تھی جس کی پیداوار 4.49 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی۔

دستاویز کے مطابق، سال 2017-18 میں پیداوار کم ہو کر 5.20 میٹرک ٹن رہ گئی اور پیداوار 1.42 کوئنٹل فی ہیکٹر اور سال 2018-19 میں پیداوار 5.65 میٹرک ٹن اور پیداوار 1.54 کوئنٹل فی ہیکٹر رہی اور سال 2019-20 میں پیداوار 0.02 میٹرک ٹن اور پیداوار 4.44 کوئنٹل فی ہیکٹر تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2020-21 میں زعفران کی پیداوار دوبارہ 0.02 میٹرک ٹن اور پیداوار 4.92 کوئنٹل فی ہیکٹر اور سال 2021-22 میں دوبارہ پیداوار 0.02 میٹرک ٹن اور سال میں 4.92 کوئنٹل فی ہیکٹر پیداوار ہوئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.