ETV Bharat / city

NC MPs to Attend Delimitation Meeting: نیشنل کانفرنس حدبندی پینل کی میٹنگ میں شرکت کرے گی

جموں و کشمیر کے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ نے 20 دسمبر کو دارالحکومت دہلی میں طے شدہ حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ NC MPs to Attend Delimitation Meeting کیا ہے۔

NC MPs to attend meeting of Jammu and Kashmir delimitation panel
نیشنل کانفرس حدبندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرے گے
author img

By

Published : Dec 17, 2021, 6:46 PM IST

نیشنل کانفرس کے تین ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ،جسٹس (ریٹائرڈ) حسنین مسعودی اور محمد اکبر لون نے دارالحکومت دہلی میں طے شدہ حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرنے کے فیصلہ NC MPs to Attend Delimitation Meeting کیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان سابق جسٹس حسنین مسعودی نے بتایا کہ پارٹی کے تین ممبران بشمول فاروق عبداللہ، اکبر لون کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔

نیشنل کانفرس حدبندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرے گے
ان کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے ممبران حدبندی کے متعلق اپنے خدشات و شبہات کو کمیشن کے سامنے پیش کریں گے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ 20 دسمبر کو نئی دہلی میں ہونے والی کمیشن کی میٹنگ میں حد بندی کمیشن Delimitation Meeting In Delhi جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافے اور کچھ حلقوں کو درجہ فہرست ذاتوں اور قبائل کے لیے مخصوص سیٹیں رکھے جانے سے متعلق اپنا مسودہ رپورٹ پیش کرے گا۔

حد بندی کمیشن برائے جموں وکشمیر کی سربراہی ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کررہی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر اور جموں وکشمیر کے ریاستی الیکشن کمیشنر حد بندی کمیشن کے ممبران ہیں،جبکہ جموں وکشمیر کے پانچ ممبران پارلیمنٹ کمیشن کے ایسوسی ایٹ ممبران ہیں، جن میں نیشنل کانفرس کے تین ارکان پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبدللہ نے، جسٹس حسنین مسعودی ،محمد اکبر لون کے علاوہ بی جے پی کے دو ممبران پارلیمنٹ ڈاکٹر جتندر سنگھ اور جگل کشور شرما شامل ہیں۔

رواں برس فروری میں ہونے والی حد بندی کمیشن کی میٹنگ سے نیشنل کانفرنس کے تین ارکان ممبران دور رہے تھے۔ پارٹی نے کمیشن کو اس وقت خط لکھا تھا جس میں اس بات کی تفیصیل دی گئی تھی کہ جے اینڈ کے ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے متعلق عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے۔

یاد رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کا مرکزی سرکار کا فیصلے اور تنظیم نو قانون 2019 کے خلاف کئی سیاسی و سماجی جماعتوں نے عدالت عظمی میں چلیج کیا ہے، تاہم ابھی تک اس معاملے کی ایک بھی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:Delimitation Commission Meeting: حد بندی کمیشن کے ساتھ میٹنگ پر نیشنل کانفرنس عبدل غنی ملک سے خاص بات چیت



واضح رہے کہ سنہ 2002 میں فاروق عبد اللہ کی حکومت نے حد بندی پر سنہ 2026 تک پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم تنظیم نو قانون کے اطلاق کے بعد مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لیے حد بندی کمیشن تشکیل دے کر یونین ٹریٹری میں مزید سات سیٹوں کا اضافہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

سابق ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 111 تھی جن میں 87 پر ہی انتخابات منعقد ہوتے تھے باقی 24 سیٹوں کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے لیے مخصوص رکھا گیا ہے۔

نیشنل کانفرس کے تین ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ،جسٹس (ریٹائرڈ) حسنین مسعودی اور محمد اکبر لون نے دارالحکومت دہلی میں طے شدہ حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرنے کے فیصلہ NC MPs to Attend Delimitation Meeting کیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان سابق جسٹس حسنین مسعودی نے بتایا کہ پارٹی کے تین ممبران بشمول فاروق عبداللہ، اکبر لون کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔

نیشنل کانفرس حدبندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرے گے
ان کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے ممبران حدبندی کے متعلق اپنے خدشات و شبہات کو کمیشن کے سامنے پیش کریں گے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ 20 دسمبر کو نئی دہلی میں ہونے والی کمیشن کی میٹنگ میں حد بندی کمیشن Delimitation Meeting In Delhi جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافے اور کچھ حلقوں کو درجہ فہرست ذاتوں اور قبائل کے لیے مخصوص سیٹیں رکھے جانے سے متعلق اپنا مسودہ رپورٹ پیش کرے گا۔

حد بندی کمیشن برائے جموں وکشمیر کی سربراہی ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کررہی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر اور جموں وکشمیر کے ریاستی الیکشن کمیشنر حد بندی کمیشن کے ممبران ہیں،جبکہ جموں وکشمیر کے پانچ ممبران پارلیمنٹ کمیشن کے ایسوسی ایٹ ممبران ہیں، جن میں نیشنل کانفرس کے تین ارکان پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبدللہ نے، جسٹس حسنین مسعودی ،محمد اکبر لون کے علاوہ بی جے پی کے دو ممبران پارلیمنٹ ڈاکٹر جتندر سنگھ اور جگل کشور شرما شامل ہیں۔

رواں برس فروری میں ہونے والی حد بندی کمیشن کی میٹنگ سے نیشنل کانفرنس کے تین ارکان ممبران دور رہے تھے۔ پارٹی نے کمیشن کو اس وقت خط لکھا تھا جس میں اس بات کی تفیصیل دی گئی تھی کہ جے اینڈ کے ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے متعلق عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے۔

یاد رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کا مرکزی سرکار کا فیصلے اور تنظیم نو قانون 2019 کے خلاف کئی سیاسی و سماجی جماعتوں نے عدالت عظمی میں چلیج کیا ہے، تاہم ابھی تک اس معاملے کی ایک بھی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:Delimitation Commission Meeting: حد بندی کمیشن کے ساتھ میٹنگ پر نیشنل کانفرنس عبدل غنی ملک سے خاص بات چیت



واضح رہے کہ سنہ 2002 میں فاروق عبد اللہ کی حکومت نے حد بندی پر سنہ 2026 تک پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم تنظیم نو قانون کے اطلاق کے بعد مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لیے حد بندی کمیشن تشکیل دے کر یونین ٹریٹری میں مزید سات سیٹوں کا اضافہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

سابق ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 111 تھی جن میں 87 پر ہی انتخابات منعقد ہوتے تھے باقی 24 سیٹوں کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے لیے مخصوص رکھا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.