ETV Bharat / city

کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار میں نمایاں کمی - Bussiness

وادی کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران اس کی پیداوار میں نمایاں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار میں نمایاں کمی
author img

By

Published : Jun 27, 2019, 9:56 PM IST

وادی میں ہزاروں تاجر اور کسانوں کا روزگار اس کاروبار پر منحصر ہے۔ لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران حکومت کی عدم توجہی کے باعث اخروٹ کی پیداوار زوال پذیر ہوتی نظر آرہی ہے۔

کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار میں نمایاں کمی

کسانوں کا کہنا ہے کہ کاروبار میں منافع ہونے سے وہ اس سے ہی جڑے رہے، تاہم اب قیمتوں میں بھی کافی کمی آئی ہے جس سے وہ مایوس ہیں۔


کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ اقتصادیات کے پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد کا کہنا ہے کہ روایتی طرز پر اس کی کاشت اور پروسیسنگ کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے اس کی پیدوار کم رہی ہے۔

3
کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار میں نمایاں کمی

محکمہ باغبانی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد یوسف ڈار نے ای ٹی وی بھارت سے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اخروٹ کی کاشتکاری روایتی طریقوں سے کی جارہی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اخروٹ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے محکمہ کی جانب سے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمے کی جانب سے اب جدید قسم کے اخروٹ کے پودے اور نرسریاں تیار کی جا رہی ہے اور ان کسانوں میں عام کیا جارہا ہے تاکہ اس شعبے میں پھر سے جان آجائے۔

محکمہ باغبانی کی اعداد و شمار کے مطابق وادی میں قریبا 20 ہزار کنال اراضی زمین پر اخروٹ کاشت کئے جاتے ہیں۔

محکمہ کے مطابق اخروت کی تجارت سے وادی میں 1000 کروڈ کی سالانہ آمدن ہوتی ہے

وادی میں ہزاروں تاجر اور کسانوں کا روزگار اس کاروبار پر منحصر ہے۔ لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران حکومت کی عدم توجہی کے باعث اخروٹ کی پیداوار زوال پذیر ہوتی نظر آرہی ہے۔

کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار میں نمایاں کمی

کسانوں کا کہنا ہے کہ کاروبار میں منافع ہونے سے وہ اس سے ہی جڑے رہے، تاہم اب قیمتوں میں بھی کافی کمی آئی ہے جس سے وہ مایوس ہیں۔


کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ اقتصادیات کے پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد کا کہنا ہے کہ روایتی طرز پر اس کی کاشت اور پروسیسنگ کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے اس کی پیدوار کم رہی ہے۔

3
کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار میں نمایاں کمی

محکمہ باغبانی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد یوسف ڈار نے ای ٹی وی بھارت سے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اخروٹ کی کاشتکاری روایتی طریقوں سے کی جارہی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اخروٹ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے محکمہ کی جانب سے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمے کی جانب سے اب جدید قسم کے اخروٹ کے پودے اور نرسریاں تیار کی جا رہی ہے اور ان کسانوں میں عام کیا جارہا ہے تاکہ اس شعبے میں پھر سے جان آجائے۔

محکمہ باغبانی کی اعداد و شمار کے مطابق وادی میں قریبا 20 ہزار کنال اراضی زمین پر اخروٹ کاشت کئے جاتے ہیں۔

محکمہ کے مطابق اخروت کی تجارت سے وادی میں 1000 کروڈ کی سالانہ آمدن ہوتی ہے

Intro:کشمیر میں اخروٹ کاشتکاری سیب کے بعد دوسرا ایسا شعبہ ہے جس پر بڑی تعداد میں کسانوں کا روزگار منحصر ہے، لیکن باغبانی کا یہ شعبے زوال کی طرف کیوں جا رہا ہے؟



Body:محکمہ باغبانی کی اعداد و شمار کے مطابق وادی میں قریبا 20 ہزار کنال اراضی زمین پر اخروٹ کاشت کئے جاتے ہیں۔

محکمہ کے مطابق اخروت کی تجارت سے وادی میں 1000 کروڈ کی سالانہ آمدن ہوتی ہے جس میں کسانوں کے علاوہ تاجروں کا رودگار بھی منحصر ہے۔

اخروٹ ریاست میں مزہبی اور سماجی اہمیت بھی رکھتا ہے۔
اگرچہ کشمیری ہندو اخروٹ کو ہیرت کے تہوار میں کافی تعداد بطور تحفہ بانٹتے ہے وہیں مسلمان شادی بیاہ کی تقاریب میں اس کا بخوب استعمال کرتے ہیں۔

لیکن سرکار کی عدم توجہی کے باعث اس شعبہ میں پچھلے دہائیوں سے زوال آیا ہے جس سے کسانوں میں اخروٹ کی کاشتکاری کیطرف دلچسپی ختم ہو رہی ہے۔

کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ اقتصادیات کے پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اخروٹ کاستکاری میں سرکار یا کسانوں نے جیدیدت نہیں لائی ہے اور روایتی طرز پر اس کی کاشت اور پروسیسنگ کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں کھان پان کے صنعتی کارخانوں کا موجود نہ ہونا بھی اس شعبے میں زوال کی ایک وجہ ہے۔

byte of Professor Javaid Ahmad, Kashmir University.


تاجروں کا کہنا ہے کہ اخروٹ کی مانگ وادی کے ساتھ ساتھ سیاحوں میں بھی بخوب ہیں اور وہ اس تجارت میں اچھی کمائی کرتے ہیں۔

Byte of Trader:: Showkat Ahmad of Srinagar


لیکن اخروٹ کی کاشت میں جیدیت اور باغبانی کا محکمہ کیا رول ادا کر رہا ہے۔

وادی میں محکمہ باغبانی کے ڈپٹی ڈاریکٹر محمد یوسف ڈار نے ای ٹی وی بھارت سے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اخروٹ کی کاستکاری روایتی طریقوں سے کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزستہ چند برسوں سے محکمہ جدید قسم کے اخروٹ کے پودی اور نرسریاں اگا رہی ہے جنکو کسانوں میں عام کیا جارہا ہے تاکہ اس شعبے میں پھر سے جان آجائے۔

byte of Mohammad Yousuf Dar, Deputy Director Horticulture






Conclusion:Shameem from Handwara has sent a byte of a farmer and visuals of walnut trees. please use that with this story to make it a complete package.

bytes
1: Showkat Ahmad, Trader
2: Dr Javaid Ahmad, Professor Kashmir University
3: Muhammad Yousuf Dar, Deputy Director Horticulture, Kashmir
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.