سرینگر: گزشتہ تین برسوں سے ناسازگار حالات اور کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے عطر کی تجارت متاثر رہی۔ تاہم امسال دکاندار عطر کی فروخت میں مشغول ہیں۔ یوں تو بازار میں ہر طرح کے ملکی اور غیر ملکی پرفیومز دستیاب ہیں لیکن پاکیزگی کے پیش نظر رمضان المبارک میں عوام کی بڑی تعداد عطر کے استعمال کو ہی ترجیح دیتے ہیں جس کے باعث اس کاروبار سے منسلک افراد کے روزگار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ Attar Sales Boost Up During Ramadan
گذشتہ 20 برسوں سے سرینگر کے ظفر محی الدین اپنے آبائی مقام پر عطر فروخت کررہے ہیں جبکہ انہوں اس کاروبار کو ممبئی سے شروع کیا تھا۔ وہیں عبدالباسط، سرینگر میں سینکڑوں اقسام کی عطر فروخت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ بیرونی ممالک سے عطر لاکر یہاں فروخت کر رہے ہیں۔ عطر کے شوقین لوگوں کا کہنا ہے کہ ماہ صیام میں روزوں کے پیش نظر پرفیوم کے بجائے عطر کا ہی استعمال بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس میں الکوحل یا دیگر ممنوع چیزوں کا استعمال نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں:
رمضان کا آخری عشرہ چل رہا ہے جبکہ دکانداروں نے عید سے قبل کاروبار میں زبردست اضافہ کا امکان ظاہر کیا ہے۔