ETV Bharat / city

جموں و کشمیر: 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک - Jammu and Kashmir police

جموں و کشمیر کے دیگر مقامات کے ساتھ ساتھ ضلع شوپیان میں بھی دو انکاؤنٹر ہوئے جن میں 5 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

جموں و کشمیر نیوز
جموں و کشمیر نیوز
author img

By

Published : Oct 12, 2021, 4:14 PM IST

Updated : Oct 12, 2021, 4:27 PM IST

جموں و کشمیر میں گزشتہ 30 گھنٹوں کے دوران پانچ انکاؤنٹر ہوئے۔ ضلع اننت ناگ میں ایک اور ضلع بانڈی پورہ میں ایک انکاؤنٹر ہوا جس میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا جبکہ صوبہ جموں کے پونچھ میں تصادم کے دوران پانچ فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔

جموں و کشمیر نیوز

مقامی لوگوں کے مطابق فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے پہلے ضلع کے تلرن علاقے میں تین عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا۔

سکیورٹی فورسز جب ایک مشتبہ مکان کی طرف بڑھنے لگے تو وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوا۔

ابتدائی فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز نے فائرنگ روک دی اور عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کرنے کی اپیل کی تاہم عسکریت پسندوں نے سرینڈر نہیں کیا جس کے بعد دونوں جانب سے فائرنگ شروع ہوگئی جو دیر رات تک جاری رہی۔

بعد میں سکیورٹی فورسز نے ایک رہائشی مکان جو محمد یوسف تیلی کا تھا جس میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے، اسے گولہ بارود سے تباہ کر دیا اور تینوں عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

اس دوران دو رہائشی مکان اور دو گئو خانہ تباہ ہوگئے جبکہ ایک مکان کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت دانش حسین ڈار ولد محمد حسین ڈار (کاپرن شوپیان)، یاور حسین نائکو ولد غلام حسین نائیکو (پہلی پورہ شوپیان) اور مختار احمد شاہ (گاندربل) کے طور ہوئی۔

دانش حسین ڈار کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے 20 جون 2021 کو عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کر لیا تھا اور وہ لشکر طیبہ سے وابستہ ہوگئے تھے جبکہ یاور حسین نائکو نے 15 دسمبر 2020 میں عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا تھا جبکہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کے پاس سے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستول برآمد ہوئی ہے۔

دوسری جانب انکاؤنٹر شروع ہونے کے کچھ لمحے بعد ہی سکیورٹی فورسز نے ضلع شوپیان کے ایک اور علاقے فیرپورہ کاپرن میں عسکریت پسندوں کی موجودگی اطلاع ملنے پر محاصرہ اور سرچ آپریشن شروع کیا اور فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سبھی ممکنہ داخلی اور خارجی راستوں پر پہرے لگا کر خار دار تاروں سے علاقے کی ناکہ بندی کی اور گھر گھر تلاشی آپریشن شروع کیا۔

تقریباً 15 گھنٹوں تک جاری رہنے والے سرچ آپریشن کے بعد سکیورٹی فورسز جب ایک باغیچے کی طرف بڑھنے لگیں تو وہاں چپھپے عسکریت پسندوں نے ان پر فائرنگ کی جس کے بعد یہ دوسرا انکاؤنٹر شروع ہوا۔

کچھ ہی وقت تک گولیوں کا تبادلہ ہونے کے بعد فیرپورہ کاپرن میں بھی دو عسکریت پسند مارے گئے جن کی شناخت ذرائع نے عبید احمد ڈار (کاپرن) اور خبیب احمد نینگرو (براری پورہ شوپیان) کے طور کی۔

عبید احمد ڈار نے 3 فروری 2021 کو عسکری تنظیم لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ خبیب احمد نینگرو نے محض 8 روز پہلے عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا تھا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ان کی تحویل سے ایک اے کے 47 اور ایک پستول برآمد ہوئی ہے۔

سکیورٹی فورسز کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ مارے گئے پانچوں عسکریت پسند کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ مارے گئے عسکریت پسندوں میں ضلع گاندربل کا رہنے والا مختار احمد شاہ بھی شامل ہے جو پولیس کے مطابق سرینگر میں حالیہ ایک بھیل پوری بیچنے والے کی ہلاکت میں شامل تھا۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 30 گھنٹوں کے دوران پانچ انکاؤنٹر ہوئے۔ اس سے قبل وادی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک اور ضلع بانڈی پورہ میں ایک انکاؤنٹر کے دوران ایک عسکریت پسند ہلاک ہوئے جبکہ صوبہ جموں کے پونچھ میں تصادم آرائی کے دوران پانچ سکیورٹی فورسز ہلاک ہوگئے۔

اس طرح جموں و کشمیر میں 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

جموں و کشمیر میں گزشتہ 30 گھنٹوں کے دوران پانچ انکاؤنٹر ہوئے۔ ضلع اننت ناگ میں ایک اور ضلع بانڈی پورہ میں ایک انکاؤنٹر ہوا جس میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا جبکہ صوبہ جموں کے پونچھ میں تصادم کے دوران پانچ فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔

جموں و کشمیر نیوز

مقامی لوگوں کے مطابق فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے پہلے ضلع کے تلرن علاقے میں تین عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا۔

سکیورٹی فورسز جب ایک مشتبہ مکان کی طرف بڑھنے لگے تو وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوا۔

ابتدائی فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز نے فائرنگ روک دی اور عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کرنے کی اپیل کی تاہم عسکریت پسندوں نے سرینڈر نہیں کیا جس کے بعد دونوں جانب سے فائرنگ شروع ہوگئی جو دیر رات تک جاری رہی۔

بعد میں سکیورٹی فورسز نے ایک رہائشی مکان جو محمد یوسف تیلی کا تھا جس میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے، اسے گولہ بارود سے تباہ کر دیا اور تینوں عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

اس دوران دو رہائشی مکان اور دو گئو خانہ تباہ ہوگئے جبکہ ایک مکان کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت دانش حسین ڈار ولد محمد حسین ڈار (کاپرن شوپیان)، یاور حسین نائکو ولد غلام حسین نائیکو (پہلی پورہ شوپیان) اور مختار احمد شاہ (گاندربل) کے طور ہوئی۔

دانش حسین ڈار کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے 20 جون 2021 کو عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کر لیا تھا اور وہ لشکر طیبہ سے وابستہ ہوگئے تھے جبکہ یاور حسین نائکو نے 15 دسمبر 2020 میں عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا تھا جبکہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کے پاس سے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستول برآمد ہوئی ہے۔

دوسری جانب انکاؤنٹر شروع ہونے کے کچھ لمحے بعد ہی سکیورٹی فورسز نے ضلع شوپیان کے ایک اور علاقے فیرپورہ کاپرن میں عسکریت پسندوں کی موجودگی اطلاع ملنے پر محاصرہ اور سرچ آپریشن شروع کیا اور فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سبھی ممکنہ داخلی اور خارجی راستوں پر پہرے لگا کر خار دار تاروں سے علاقے کی ناکہ بندی کی اور گھر گھر تلاشی آپریشن شروع کیا۔

تقریباً 15 گھنٹوں تک جاری رہنے والے سرچ آپریشن کے بعد سکیورٹی فورسز جب ایک باغیچے کی طرف بڑھنے لگیں تو وہاں چپھپے عسکریت پسندوں نے ان پر فائرنگ کی جس کے بعد یہ دوسرا انکاؤنٹر شروع ہوا۔

کچھ ہی وقت تک گولیوں کا تبادلہ ہونے کے بعد فیرپورہ کاپرن میں بھی دو عسکریت پسند مارے گئے جن کی شناخت ذرائع نے عبید احمد ڈار (کاپرن) اور خبیب احمد نینگرو (براری پورہ شوپیان) کے طور کی۔

عبید احمد ڈار نے 3 فروری 2021 کو عسکری تنظیم لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ خبیب احمد نینگرو نے محض 8 روز پہلے عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا تھا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ان کی تحویل سے ایک اے کے 47 اور ایک پستول برآمد ہوئی ہے۔

سکیورٹی فورسز کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ مارے گئے پانچوں عسکریت پسند کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ مارے گئے عسکریت پسندوں میں ضلع گاندربل کا رہنے والا مختار احمد شاہ بھی شامل ہے جو پولیس کے مطابق سرینگر میں حالیہ ایک بھیل پوری بیچنے والے کی ہلاکت میں شامل تھا۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 30 گھنٹوں کے دوران پانچ انکاؤنٹر ہوئے۔ اس سے قبل وادی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک اور ضلع بانڈی پورہ میں ایک انکاؤنٹر کے دوران ایک عسکریت پسند ہلاک ہوئے جبکہ صوبہ جموں کے پونچھ میں تصادم آرائی کے دوران پانچ سکیورٹی فورسز ہلاک ہوگئے۔

اس طرح جموں و کشمیر میں 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

Last Updated : Oct 12, 2021, 4:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.